یورو زون کسادبازاری کے دہانے پر پہنچ گیا
انھوں نے خطے میں آئندہ سال 0.2 فیصد معاشی انحطاط کا اندیشہ ظاہر کیا۔
یورو زون رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں0.2 فیصد انحطاط کے ساتھ ہی کساد بازاری کے دہانے پرپہنچ گیا جبکہ یورپ کی سب سے بڑی معیشت جرمنی0.3فیصد اپریل تاجون گروتھ کے باعث بدترین صورتحال سے بچ نکلنے میں کامیاب رہی، فرانس نے بھی صفر نمو کے باعث کسادبازاری کو چکما دیدیا تاہم ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ رواں سال معاشی تنزلی کاسفر جاری رہے گا۔
تجزیہ کار ٹام روجرز کا کہنا تھا کہ سست روی دائرے سے مرکز تک پھیل چکی ہے۔ اکنامسٹ جوناتھن لوئینس نے کہا کہ خطے کو قرضہ بحران سے نکالنے کیلیے درکار اقتصادی نمواب بھی کہیں نظرنہیں آرہی۔ روجرز نے جرمنی اور ہالینڈ کے مثبت اعدادوشمار کا خیرمقدم کیا اور کہاکہ باقی یورپ میں حالات خراب ہو رہے ہیں، برآمدی منڈیوں کی طلب کم ہو رہی ہے اور اب یہ امکان حقیقت لگ رہا ہے کہ اہم معیشتوں کی پیداوار بھی رواں سال کی دوسری ششماہی میں سکڑ جائے گی۔ اعدادوشمار کے مطابق دوسری سہ ماہی میں اٹلی کی معیشت 0.7 فیصد اور ہسپانوی معیشت 0.4 فیصد سکڑ گئی جبکہ یونان میں اقتصادی بدحالی کو لگام نہ دی جاسکی اور معیشت 6.2 فیصد سکڑ گئی۔
تجزیہ کار ہاورڈ ارچر نے کہا کہ یہ سب متوقع تھا مگر قابل ذکر اور پریشان کن یہ بات ہے کہ بلجیم اور فن لینڈ میں بھی جی ڈی پی سکڑ گئی اور یہ انحطاط بالترتیب 0.6اور0.1 فیصد رہا۔ انھوں نے رواں سال یورو زون کی جی ڈی پی میں 0.5 فیصد کمی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ ممالک یونان، اسپین، اٹلی اور پرتگال کے مسائل کے باعث نیچے کی طرف گھیسٹے جا رہے ہیں۔ انھوں نے آئی ایچ ایس کی پیشگوئی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یونان 2013 کے وسط تک یورو زون کو چھوڑ سکتا ہے، ہمیں اس کے اثرات سے نمٹنے کیلیے ٹھوس پالیسی ردعمل کی توقع ہے تاہم اس کے باوجود اس انخلا کا نتیجہ 2013 کی دوسری ششماہی میں یورو زون میں معتدل کسادبازاری کی صورت میں نکلے گا۔
انھوں نے خطے میں آئندہ سال 0.2 فیصد معاشی انحطاط کا اندیشہ ظاہر کیا۔ یاد رہے کہ کسادبازاری کی اصطلاح کسی بھی ملک یا خطے کے مسلسل دو سہ ماہیوں کے دوران معاشی سرگرمیوں کے سکڑنے کیلیے استعمال کی جاتی ہے، رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں یورو زون میں نمو جمود کا شکار رہی تھی جبکہ یورپی یونین کے اندازوں کے مطابق خطہ دیگر شراکت داروں کے مقابل پیچھے رہ گیا ہے۔ یورو اسٹیٹ کے مطابق امریکا میں معاشی نمو سہ ماہی بنیادوں پر 2.2 فیصد اور جاپان میں 3.6 فیصد رہی۔ ماہر اقتصادیات کرسٹائن شولز کے مطابق یورو بحران پر قابو پانے کے بعد ہی سرمایہ کاری میں اضافے سے یورپ میں نمو کے رجحان کی واپسی ممکن ہو سکتی ہے۔
تجزیہ کار ٹام روجرز کا کہنا تھا کہ سست روی دائرے سے مرکز تک پھیل چکی ہے۔ اکنامسٹ جوناتھن لوئینس نے کہا کہ خطے کو قرضہ بحران سے نکالنے کیلیے درکار اقتصادی نمواب بھی کہیں نظرنہیں آرہی۔ روجرز نے جرمنی اور ہالینڈ کے مثبت اعدادوشمار کا خیرمقدم کیا اور کہاکہ باقی یورپ میں حالات خراب ہو رہے ہیں، برآمدی منڈیوں کی طلب کم ہو رہی ہے اور اب یہ امکان حقیقت لگ رہا ہے کہ اہم معیشتوں کی پیداوار بھی رواں سال کی دوسری ششماہی میں سکڑ جائے گی۔ اعدادوشمار کے مطابق دوسری سہ ماہی میں اٹلی کی معیشت 0.7 فیصد اور ہسپانوی معیشت 0.4 فیصد سکڑ گئی جبکہ یونان میں اقتصادی بدحالی کو لگام نہ دی جاسکی اور معیشت 6.2 فیصد سکڑ گئی۔
تجزیہ کار ہاورڈ ارچر نے کہا کہ یہ سب متوقع تھا مگر قابل ذکر اور پریشان کن یہ بات ہے کہ بلجیم اور فن لینڈ میں بھی جی ڈی پی سکڑ گئی اور یہ انحطاط بالترتیب 0.6اور0.1 فیصد رہا۔ انھوں نے رواں سال یورو زون کی جی ڈی پی میں 0.5 فیصد کمی کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ ممالک یونان، اسپین، اٹلی اور پرتگال کے مسائل کے باعث نیچے کی طرف گھیسٹے جا رہے ہیں۔ انھوں نے آئی ایچ ایس کی پیشگوئی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یونان 2013 کے وسط تک یورو زون کو چھوڑ سکتا ہے، ہمیں اس کے اثرات سے نمٹنے کیلیے ٹھوس پالیسی ردعمل کی توقع ہے تاہم اس کے باوجود اس انخلا کا نتیجہ 2013 کی دوسری ششماہی میں یورو زون میں معتدل کسادبازاری کی صورت میں نکلے گا۔
انھوں نے خطے میں آئندہ سال 0.2 فیصد معاشی انحطاط کا اندیشہ ظاہر کیا۔ یاد رہے کہ کسادبازاری کی اصطلاح کسی بھی ملک یا خطے کے مسلسل دو سہ ماہیوں کے دوران معاشی سرگرمیوں کے سکڑنے کیلیے استعمال کی جاتی ہے، رواں سال کی پہلی سہ ماہی میں یورو زون میں نمو جمود کا شکار رہی تھی جبکہ یورپی یونین کے اندازوں کے مطابق خطہ دیگر شراکت داروں کے مقابل پیچھے رہ گیا ہے۔ یورو اسٹیٹ کے مطابق امریکا میں معاشی نمو سہ ماہی بنیادوں پر 2.2 فیصد اور جاپان میں 3.6 فیصد رہی۔ ماہر اقتصادیات کرسٹائن شولز کے مطابق یورو بحران پر قابو پانے کے بعد ہی سرمایہ کاری میں اضافے سے یورپ میں نمو کے رجحان کی واپسی ممکن ہو سکتی ہے۔