پاکستان میں نوازشریف کا اقتدار میں آنا اطمینان بخش ہےعمرعبداللہ
عمران اعتدال پسند ہیں لیکن نئی دہلی میں کشمیر پرانکا موقف اور پاکستان میں اور ہوتا ہے
مقبوضہ کشمیر کے وزیراعلی عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں نواز شریف کے اقتدار میں آنے سے زیادہ پرسکون محسوس کرتے ہیں اور امید ہے کہ پاک بھارت امن مذاکرات جلد دوبارہ بحال ہوں گے۔
ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پاکستان کی ملکی سیاست میں مسئلہ کشمیر کا ایشو ایجنڈے میں نہیں تھا ۔ مسئلہ کشمیر سیاسی مفادات کے لیے نہیں بلکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے حوالے سے اہم ہونا چاہیے۔ ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان اچھے تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں کیونکہ اگر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے نہ ہوں تو اس کا اثر کشمیر پر بھی پڑے گا ۔
انھوں نے کہا کہ نواز شریف کا اقتدار میں آنا ہمارے لیے زیادہ تسلی بخش ہے ۔ عمران خان اگرچہ ایک اعتدال پسند شخص ہیں تاہم جب وہ نئی دہلی آتے ہیں تو کشمیر کے حوالے سے ان کا موقف اور ہوتا ہے اور جب وہ پاکستان میں ہوتے ہیں تو کچھ اور کہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ بطور لیڈر وہ ہمارے لیے زیادہ مناسب نہیں تھے۔
ایک بیان میں انھوں نے کہا کہ ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ پاکستان کی ملکی سیاست میں مسئلہ کشمیر کا ایشو ایجنڈے میں نہیں تھا ۔ مسئلہ کشمیر سیاسی مفادات کے لیے نہیں بلکہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تعلقات کے حوالے سے اہم ہونا چاہیے۔ ہم پاکستان اور بھارت کے درمیان اچھے تعلقات کے فروغ کے خواہاں ہیں کیونکہ اگر دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اچھے نہ ہوں تو اس کا اثر کشمیر پر بھی پڑے گا ۔
انھوں نے کہا کہ نواز شریف کا اقتدار میں آنا ہمارے لیے زیادہ تسلی بخش ہے ۔ عمران خان اگرچہ ایک اعتدال پسند شخص ہیں تاہم جب وہ نئی دہلی آتے ہیں تو کشمیر کے حوالے سے ان کا موقف اور ہوتا ہے اور جب وہ پاکستان میں ہوتے ہیں تو کچھ اور کہتے ہیں یہی وجہ ہے کہ بطور لیڈر وہ ہمارے لیے زیادہ مناسب نہیں تھے۔