سپریم کورٹ کا الطاف حسین کیخلاف درست درخواست دائر کرنے کا حکم

الطاف حسین اور ان کے ساتھیوں کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے, درخواست گزار

الطاف حسین اور ان کے ساتھیوں کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے, درخواست گزار. فوٹو فائل

ISLAMABAD:
سپریم کورٹ نےدرخواست گزارکوایم کیوایم کے قائدالطاف حسین کی مبینہ تقریرکے خلاف درخواست درست کرکے دوبارہ دائرکرنے کا حکم دے دیا۔


بیرسٹرظفراللہ خان نے اپنی درخواست میں مؤقف اختیارکیا کہ الطاف حسین نے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ اگر ایم کیو ایم کے مینڈیٹ کو نہیں ماننا تو پھر کراچی کو ملک سے الگ کردیا جائے، انہوں نے کہا کہ الطاف حسین نے ٹیلی فون پر جو خطاب کیا وہ قوم کے لیے ایک بڑی دھمکی ہے، جواب میں چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے الطاف حسین کو ان کے نام سے فریق نہیں بنایا جس پر درخواست گزار نے کہا کہ میں نے ایم کیو ایم کے سربراہ کو فریق بنایا ہے، چیف جسٹس نے کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں فاروق ستار کے نام سے رجسٹرڈ ہے، آپ کو ثابت کرنا پڑے گا کہ پاکستان میں ایم کیو ایم کا سربراہ کون ہے۔

اس موقع پر بیرسٹر ظفر اللہ نے کہا کہ اگر ایم کیو ایم کو الطاف حسین نہیں چلا رہے تو کون چلارہا ہے جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ جا کر آپ الیکشن کمیشن سے پوچھیں اور ان سے دستاویز ات لائیں کہ کیا الطاف حسین پارٹی کے سربراہ ہی ، جسٹس اعجاز افضل نے کہا کہ سیاستدان ایسے بیانات دیتے رہتے ہیں کیا عدالت اب ان سب کے بیانات پر نوٹس لے، جس پر درخواست گزار نے دلیل دیتے ہوئے کہا کہ الطاف حسین اور ان کے ساتھیوں کو ملک دشمن قرار دے کر تقاریر پر پابندی لگائی جائے اور ان کے خلاف غداری کا مقدمہ چلایا جائے ،کسی سیاسی جماعت کو ملک دشمن سرگرمیوں کی اجازت نہیں، عدالت نے درخواست گزارکودرخواست درست کرکے دائرکرنے کا حکم دیتے ہوئے کیس کی سماعت ایک ہفتے تک ملتوی کردی۔

Recommended Stories

Load Next Story