تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا
مقدمہ ایس ایچ اوکی مدعیت میں درج کیا گیا مقتولہ کےاہل خانہ نے نہ تو کوئی بیان دیا اور نہ ہی مقدمہ درج کرانے آئے، پولیس
لاہور:
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد حسین کے قتل کا مقدمہ 4 روز بعد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کرلیا گیا۔
گذری تھانے میں مقدمہ ایس ایچ اوسہیل احمد کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا جس میں مقتولہ کے ورثا کا کوئی بیان شامل نہیں کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے اہل خانہ سے بیان کےلیے کئی بار رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے نہ تو کوئی بیان دیا اور نہ ہی مقدمہ درج کرانے آئے، ایف آئی آرمیں لکھا گیا ہے کہ زہرہ شاہد کو چہرے اور کندھے پر گولیاں لگیں۔
واضح رہے کہ 18 مئی کو ڈیفنس میں زہرہ شاہد کو ان کی رہائش گاہ کے سامنے فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا، ان کے قتل کا الزام تحریک انصاف کی جانب سے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پر لگایا گیا تھا۔
پاکستان تحریک انصاف کی رہنما زہرہ شاہد حسین کے قتل کا مقدمہ 4 روز بعد دہشت گردی ایکٹ کے تحت درج کرلیا گیا۔
گذری تھانے میں مقدمہ ایس ایچ اوسہیل احمد کی مدعیت میں نامعلوم ملزمان کے خلاف درج کیا گیا جس میں مقتولہ کے ورثا کا کوئی بیان شامل نہیں کیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقتولہ کے اہل خانہ سے بیان کےلیے کئی بار رابطہ کیا گیا لیکن انہوں نے نہ تو کوئی بیان دیا اور نہ ہی مقدمہ درج کرانے آئے، ایف آئی آرمیں لکھا گیا ہے کہ زہرہ شاہد کو چہرے اور کندھے پر گولیاں لگیں۔
واضح رہے کہ 18 مئی کو ڈیفنس میں زہرہ شاہد کو ان کی رہائش گاہ کے سامنے فائرنگ کر کے قتل کر دیا گیا تھا، ان کے قتل کا الزام تحریک انصاف کی جانب سے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین پر لگایا گیا تھا۔