سرعام معافیانگلینڈ نے پیٹرسن کو ہفتے تک کا وقت دیدیا
پیٹرسن سے ہفتے تک اس معاملے پر اپنے ساتھی کھلاڑیوں سے سرعام معافی مانگنے کو کہا گیا ہے۔
انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ نے کیون پیٹرسن پر واضح کردیا کہ کرکٹ کھیلنی سے تو ٹیکسٹ تنازع پر سرعام معافی مانگو، اس مقصد کیلیے انھیں ہفتے تک کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے، مطالبہ تسلیم کرنے پر انھیں ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کیلیے بھی اسکواڈ میں شامل کیا جاسکتا ہے۔ گذشتہ ایک ہفتے سے ای سی بی، پیٹرسن اور ان کے مشیروں کے درمیان مذاکرات جاری ہیں۔
اس دوران پیٹرسن نے کپتان اسٹروس یا کوچ اینڈی فلاور کے خلاف توہین آمیز میسیجز جنوبی افریقی کرکٹر ابراہم ڈی ویلیئرز یا ڈیل اسٹین کو بھیجنے سے انکار کیا تھا،مگر جب بورڈ نے ان سے کہا کہ وہ یہی بات لکھ کر دیں تو انھوں نے ایسا نہ کیا، ای سی بی کی جانب سے لارڈز ٹیسٹ کے اسکواڈ کا اعلان 5گھنٹوں تک ملتوی کیا گیا، مگر پیٹرسن کی جانب سے جواب نہ ملنے پر انھیں ڈراپ کردیا گیا۔
اب ان سے ہفتے تک اس معاملے پر اپنے ساتھی کھلاڑیوں سے سرعام معافی مانگنے کو کہا گیا ہے، پیٹرسن نے اتوار کو یوٹیوب پر ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں ایک بار پھر تمام فارمیٹس کیلیے اپنی دستیابی ظاہر کی تھی،اگر اب وہ معافی مانگ لیتے ہیں توسلیکٹرز کی جانب سے ہفتے کو ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کیلیے اسکواڈ میں ان کا نام بھی شامل ہوسکتا ہے، اگرچہ پیٹرسن کا نام میگا ایونٹ کے ابتدائی 30 کھلاڑیوں میں شامل نہیں تھا مگر ٹورنامنٹ کی ٹیکنیکل کمیٹی سے خصوصی درخواست کی جاسکتی ہے۔
اس دوران پیٹرسن نے کپتان اسٹروس یا کوچ اینڈی فلاور کے خلاف توہین آمیز میسیجز جنوبی افریقی کرکٹر ابراہم ڈی ویلیئرز یا ڈیل اسٹین کو بھیجنے سے انکار کیا تھا،مگر جب بورڈ نے ان سے کہا کہ وہ یہی بات لکھ کر دیں تو انھوں نے ایسا نہ کیا، ای سی بی کی جانب سے لارڈز ٹیسٹ کے اسکواڈ کا اعلان 5گھنٹوں تک ملتوی کیا گیا، مگر پیٹرسن کی جانب سے جواب نہ ملنے پر انھیں ڈراپ کردیا گیا۔
اب ان سے ہفتے تک اس معاملے پر اپنے ساتھی کھلاڑیوں سے سرعام معافی مانگنے کو کہا گیا ہے، پیٹرسن نے اتوار کو یوٹیوب پر ویڈیو اپ لوڈ کی جس میں ایک بار پھر تمام فارمیٹس کیلیے اپنی دستیابی ظاہر کی تھی،اگر اب وہ معافی مانگ لیتے ہیں توسلیکٹرز کی جانب سے ہفتے کو ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ کیلیے اسکواڈ میں ان کا نام بھی شامل ہوسکتا ہے، اگرچہ پیٹرسن کا نام میگا ایونٹ کے ابتدائی 30 کھلاڑیوں میں شامل نہیں تھا مگر ٹورنامنٹ کی ٹیکنیکل کمیٹی سے خصوصی درخواست کی جاسکتی ہے۔