حصص مارکیٹ کی نظریں 21500 کا سنگ میل عبور کرنے پر مرکوز

218 کمپنیوں کی قیمتیں بڑھ گئیں، مارکیٹ سرمایہ57 ارب روپے بلند، 52 کھرب 10 ارب ہوگیا، کاروباری حجم 29 فیصد زائد

کراچی اسٹاک ایکسچینج میں ٹریڈنگ کے دوران بروکرز الیکٹرانک بورڈ پر حصص کی تازہ ترین قیمتیں دیکھ رہے ہیں، بدھ کو کے ایس ای 100 انڈیکس مزید1.37 فیصد کے اضافے سے نئی بلند ترین سطح 21458.90 پوائنٹس پر جاپہنچا۔ فوٹو: اے ایف پی

نئی حکومت کے قیام کے بعد معاشی حالات میں بہتری کی امید پرکراچی اسٹاک ایکس چینج میں خریداری تسلسل برقرار رہنے کے سبب بدھ کو بھی نمایاں تیزی کا رحجان غالب رہا جس سے انڈیکس21400 پوائنٹس کی حد عبور کرکے نئی ریکارڈ سطح تک پہنچ گیا جبکہ کاروباری حجم کے اعدادوشمار ایک سال کی بلندترین سطح پرآگئے اور اب مارکیٹ کی نظریں ایک اور سنگ میل 21500 کی حدپانے پرمرکوز ہیں۔

تیزی کے باعث 56.18 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں جبکہ حصص کی مالیت میں مزید 57 ارب 17 کروڑ40 لاکھ30 ہزار706 روپے کا اضافہ ہوگیا جس سے مارکیٹ کا مجموعی سرمایہ 52 کھرب 10 ارب 34 کروڑ 78لاکھ 52ہزار 304 روپے تک پہنچ گیا۔ ماہرین اسٹاک کا کہنا ہے کہ کیپٹل مارکیٹ میں غیرملکیوں کی بڑھتی ہوئی دلچسپی اور یومیہ بنیادوں پر200 تا300 پوائنٹس کے اضافے سے مقامی سرمایہ کاروں میں اضطراب پیدا ہوگیا ہے اور مارکیٹ کے مستقبل کے حوالے سے وہ تذبذب کا شکار ہوگئے ہیں۔

یہی وجہ ہے کہ گزشتہ چند سیشنز کے دوران مقامی سرمایہ کاروں کی اکثریت سائیڈ لائن ہو گئی ہے جبکہ خریداری سرگرمیاں صرف غیرملکیوں اور مقامی انسٹی ٹیوشنز تک محدود ہوکر رہ گئی ہیں، ٹریڈنگ کے دوران مقامی کمپنیوں، میوچل فنڈز، این بی ایف سیز، دیگر آرگنائزیشنزاور انفرادی سرمایہ کاروں کی جانب سے مجموعی طور پر53 لاکھ94 ہزار879 ڈالر مالیت کے سرمائے کا انخلا کیا گیا لیکن اس انخلا کے باوجود کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ مثبت زون میں رہی کیونکہ اس دوران غیرملکیوں کی جانب سے37 لاکھ83 ہزار 571 ڈالر اور بینکوں مالیاتی اداروں کی جانب سے 16 لاکھ11 ہزار306 ڈالر مالیت کی تازہ سرمایہ کاری کی گئی جس سے مارکیٹ کا گراف بلند ہوا۔




کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای 100انڈیکس290.90 پوائنٹس اضافے سے 21458.90 ہوگیا، کے ایس ای 30 انڈیکس 204.37 پوائنٹس بڑھ کر 16687اور کے ایم آئی 30 انڈیکس 551.96 پوائنٹس اضافے سے 36957.34 ہوگیا، کاروباری حجم منگل کی نسبت 29.02 فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر57 کروڑ 24 لاکھ20 ہزار940 حصص کے سودے ہوئے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار388 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا جن میں 218 کے بھاؤ میں اضافہ، 140 کے داموں میں کمی اور30 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔

جن کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں نیسلے پاکستان کے بھاؤ 100 روپے بڑھ کر6700 اور باٹا پاکستان کے بھاؤ90 روپے بڑھ کر 1900 روپے ہوگئے جبکہ یونی لیور فوڈز کے بھاؤ100 روپے کم ہوکر4800 اور وائتھ پاکستان کے بھاؤ 33.33 روپے کم ہوکر1440.87 روپے ہو گئی۔

Recommended Stories

Load Next Story