کلبھوشن یادیو کیس آئندہ برس فروری میں سماعت کے لیے مقرر
عالمی عدالت انصاف فروری میں ایک ہفتہ روزانہ کی بنیاد پر بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس کی سماعت کرے گی
عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن یادیو کیس آئندہ برس فروری میں سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق کیس آئندہ برس فروری کے مہینے میں سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے جہاں ماہ فروری میں ایک ہفتہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوگی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاکستان نے کلبھوشن یادیو سے متعلق عالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف میں پاکستان اور بھارت کی جانب سے 2،2 جوابات جمع کرائے گئے، پاکستان نے پہلا جواب 13 دسمبر 2017 اور دوسرا جواب رواں برس 17 جولائی کو جمع کرایا جس میں پاکستان نے بھارت کے تمام اعتراضات کے جواب دیے۔ بھارت نے 9 مئی 2017 کوعالمی عدالت انصاف میں جاسوس کلبھوشن یادیو کی پھانسی کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : کلبھوشن یادیو نے آرمی چیف سے رحم کی اپیل کردی
واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے جاسوس کلبھوشن یادیو کو مارچ 2016 میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر نے پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا جس پر فوجی عدالت نے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی۔
ذرائع کے مطابق عالمی عدالت انصاف نے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق کیس آئندہ برس فروری کے مہینے میں سماعت کے لیے مقرر کردیا ہے جہاں ماہ فروری میں ایک ہفتہ روزانہ کی بنیاد پر سماعت ہوگی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : پاکستان نے کلبھوشن یادیو سے متعلق عالمی عدالت میں جواب جمع کرادیا
بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کیس میں عالمی عدالت انصاف میں پاکستان اور بھارت کی جانب سے 2،2 جوابات جمع کرائے گئے، پاکستان نے پہلا جواب 13 دسمبر 2017 اور دوسرا جواب رواں برس 17 جولائی کو جمع کرایا جس میں پاکستان نے بھارت کے تمام اعتراضات کے جواب دیے۔ بھارت نے 9 مئی 2017 کوعالمی عدالت انصاف میں جاسوس کلبھوشن یادیو کی پھانسی کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : کلبھوشن یادیو نے آرمی چیف سے رحم کی اپیل کردی
واضح رہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' کے جاسوس کلبھوشن یادیو کو مارچ 2016 میں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا تھا۔ بھارتی نیوی کے حاضر سروس افسر نے پاکستان میں دہشت گردی کی متعدد کارروائیوں کا اعتراف کیا تھا جس پر فوجی عدالت نے کلبھوشن کو سزائے موت سنائی تھی۔