مکہ میں اسلامی کانفرنس تنظیم کے سربراہوں کا غیر معمولی اجلاس
شام کی رکنیت معطل اور اہم فیصلوں کا امکان، اجلاس سے قبل صدر کی...
LONDON:
سعودی عرب کی کال پر اسلامی کانفرنس تنظیم (او آئی سی) کے سربراہوں کا غیر معمولی اجلاس رات گئے شروع ہوگیا۔ اجلاس میں سعودی عرب، پاکستان، ایران، شام ، کویت ملائشیا، افغانستان و دیگر مسلم ممالک کے سربراہان مملکت شریک ہیں۔
اجلاس میں مسلم امہ کو درپیش مسائل پر اہم فیصلے کیے جائیں گے جس میں شام کی رکنیت معطل کیے جانے کا بھی امکان ہے۔ اجلاس سے قبل صدر آصف زرداری اور افغان صدر حامد کرزئی کی ملاقات ہوئی ۔
ایک ٹی وی کے مطابق دونوں سربراہوں کی ملاقات میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری، وزیرخارجہ حنا ربانی کھر، وزیر داخلہ رحمان ملک اور دیگر رہنما موجود تھے۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات ، خطے کی صورتحال اور افغانستان میں امن امان سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آصف زرداری نے اپنے ہم منصب کو یقین دلایا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کیلیے حمایت اور کوششیں جاری رکھے گا، پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے وابستہ ہے، دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہو گا۔
صدر زرداری سے ملائشیا کے وزیر اعظم نجب عبدالرزاق نے بھی ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ۔ علاوہ ازیں سعودی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اس وقت دنیاکوبڑے بڑے چیلنجو ں کا سامنا ہے،شاہ عبداللہ کی جانب سے چوتھی سربراہی کانفرنس بلانا اہم قدم ہے جس سے مسلم دنیا میں تعلقات اور اتحادو یکجہتی کا نیا باب کھلے گا،پاک سعودی تعلقات قدیم اور مستحکم ہیں ۔
صدر زرداری نے کہا کہ پاکستانی عوام خادم الحرمین شرلفین کی انسانیت نوازی کو فراموش نہیںکرسکتے ،شاہ عبداللہ کی جانب سے چوتھی سربراہی کانفرنس بلانا اہم قدم ہے۔انھوںنے کہاکہ کانفرنس سے مسلم دنیا میں تعلقات اور اتحادو یکجہتی کا نیا باب کھلے گا ،پاک سعودی تعلقات قدیم اور مستحکم ہیں ۔
سعودی عرب کی کال پر اسلامی کانفرنس تنظیم (او آئی سی) کے سربراہوں کا غیر معمولی اجلاس رات گئے شروع ہوگیا۔ اجلاس میں سعودی عرب، پاکستان، ایران، شام ، کویت ملائشیا، افغانستان و دیگر مسلم ممالک کے سربراہان مملکت شریک ہیں۔
اجلاس میں مسلم امہ کو درپیش مسائل پر اہم فیصلے کیے جائیں گے جس میں شام کی رکنیت معطل کیے جانے کا بھی امکان ہے۔ اجلاس سے قبل صدر آصف زرداری اور افغان صدر حامد کرزئی کی ملاقات ہوئی ۔
ایک ٹی وی کے مطابق دونوں سربراہوں کی ملاقات میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول زرداری، وزیرخارجہ حنا ربانی کھر، وزیر داخلہ رحمان ملک اور دیگر رہنما موجود تھے۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعلقات ، خطے کی صورتحال اور افغانستان میں امن امان سے متعلق معاملات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ آصف زرداری نے اپنے ہم منصب کو یقین دلایا کہ پاکستان افغانستان میں امن و استحکام کیلیے حمایت اور کوششیں جاری رکھے گا، پاکستان کا امن افغانستان کے امن سے وابستہ ہے، دونوں ممالک کو مل کر کام کرنا ہو گا۔
صدر زرداری سے ملائشیا کے وزیر اعظم نجب عبدالرزاق نے بھی ملاقات کی اور دو طرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ۔ علاوہ ازیں سعودی جریدے کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اس وقت دنیاکوبڑے بڑے چیلنجو ں کا سامنا ہے،شاہ عبداللہ کی جانب سے چوتھی سربراہی کانفرنس بلانا اہم قدم ہے جس سے مسلم دنیا میں تعلقات اور اتحادو یکجہتی کا نیا باب کھلے گا،پاک سعودی تعلقات قدیم اور مستحکم ہیں ۔
صدر زرداری نے کہا کہ پاکستانی عوام خادم الحرمین شرلفین کی انسانیت نوازی کو فراموش نہیںکرسکتے ،شاہ عبداللہ کی جانب سے چوتھی سربراہی کانفرنس بلانا اہم قدم ہے۔انھوںنے کہاکہ کانفرنس سے مسلم دنیا میں تعلقات اور اتحادو یکجہتی کا نیا باب کھلے گا ،پاک سعودی تعلقات قدیم اور مستحکم ہیں ۔