مقبوضہ کشمیر مسلح افراد کے حملے میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد ہلاک

نامعلوم حملہ آوروں نے بھارتی پولیس اہلکاروں کے گھروں میں گھس کر ان پر فائرنگ کی

نامعلوم حملہ آوروں نے بھارتی پولیس اہلکاروں کے گھروں میں گھس کر ان پر فائرنگ کی فوٹو:فائل

مقبوضہ کشمیر میں نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں 3 بھارتی پولیس اہلکاروں سمیت 4 افراد ہلاک ہوگئے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ کے علاقے لارو میں حملہ آوروں نے انسپکٹر محمد اشرف کے گھر میں گھس کر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔ پولیس افسر کو اسپتال منتقل کیا جارہا تھا تاہم وہ راستے میں ہی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔

پلوامہ کے ہی علاقے لوسوانی ایک پولیس اہلکار محمد یعقوب کو انتہائی قریب سے گولی ماری گئی۔ اسے فوری طور پر سری نگر اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ چل بسا۔ تیسرا واقعہ ضلع کلگام کے گاؤں اوگام میں پیش آیا جہاں فائرنگ سے ایک پولیس اہلکار ہلاک ہوگیا جس کی شناخت کانسٹیبل فیاض احمد شاہ کے نام سے ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: عید الاضحیٰ کے روز بھی بھارتی بربریت


دوسری جانب نامعلوم مسلح افراد نے شوپیاں کے علاقے کیلر میں پولیس کے سب انسپکٹر دلبر احمد کے گھر میں گھس کر فائرنگ کردی تاہم وہ کھڑکی کے ذریعے جان بچاکر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے بیج بہاڑا میں بھی حملہ آوروں نے تھانہ ترال کے انسپکٹر محمد یوسف کے گھر پر حملہ کیا تاہم موقع پر موجود نہ ہونے کے باعث وہ محفوظ رہا۔ سیاسی تجزیہ کاروں نے بھارتی پولیس پر حملوں کی نئی لہر کو ڈی جی پولیس شیش پال وید کے اشتعال انگیز بیانات کا شاخسانہ قرار دیا ہے۔

ادھر کپواڑہ میں عسکریت پسندوں اور بھارتی فوج میں جھڑپ کے دوران ایک فوجی زخمی ہوگیا۔ کپواڑہ میں ہی ایک لاپتہ شخص کی لاش ملی جس کی شناخت شبیر احمد بھٹ کے نام سے ہوئی۔ مقتول بی جے پی کا کارکن تھا اور کئی روز سے اغوا تھا۔ بی جے پی کے سربراہ امیت شاہ نے اپنے کارکن کی ہلاکت پر سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتہا پسند وادی کے عوام کو بہتر مستقبل کا انتخاب کرنے سے نہیں روک سکتے۔

واضح رہے کہ گزشتہ روز عید کے پہلے دن مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت کا سلسلہ جاری رہا۔ قابض فوج نے نماز عید کے دوران نمازیوں پرآنسو گیس شیلنگ اور پیلٹ گنز سے گولیوں کی بوچھاڑ کردی۔ جس کے بعد وادی بھر میں بھارتی فوج اور نہتے کشمیریوں کے درمیان شدید جھڑپیں ہوئیں۔



Load Next Story