الیکشن کمیشن کی کامیاب امیدواروں کو 10 جون تک اضافی نشستیں خالی کرنے کی ڈیڈ لائن
امیدوارنے اگر 10جون تک اپنے فیصلے سے آگاہ نہیں کیا تو متعلقہ امیدوارکو اپنی آخری نشست رکھنا پڑے گی، ڈی جی الیکشن کمیشن
الیکشن کمیشن نے انتخابات میں کامیاب ہونے والے امیدواروں کو اضافی نشستیں چھوڑنے کے لئے 10 جون تک کی ڈیڈلائن دے دی ہے۔
ڈی جی الیکشن کمیشن کے مطابق جو بھی امیدوار قومی یا صوبائی اسمبلی کی ایک سے زائد نشست پر کامیاب ہوئے ہیں انہیں 10 جون تک اپنی ترجیح کے مطابق ایک سیٹ رکھتے ہوئے باقی نشستیں خالی کرنا ہوں گی، اگر کامیاب امیدوار 10 جون تک اضافی نشست چھوڑنے سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ نہیں کریں گے تو قانونی طریقہ کار اختیار کیا جائے گا اور متعلقہ امیدوار کو اپنی آخری نشست رکھنا پڑے گی۔
ڈی جی الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اگر کوئی امیدوار ایک ہی روز 2 نشستوں پر کامیاب ہوا ہے تو جہاں اس نے آخر میں کاغذات جمع کرائے تھے وہاں سے اسے کامیاب قرار دیا جائے گا جس کے بعد امیدوار کو پہلی نشست خالی کرنا ہوگی۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی ایک سے زائد نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف 2، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 3، جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان 3، مخدوم جاوید ہاشمی 2، محمود خان اچکزئی 2 اور جمشید دستی 2 نشستوں پر کامیاب قرار پائے تھے جبکہ شہباز شریف پنجاب اسمبلی کی 2 نشستوں پر کامیاب ہوئے تھے۔
ڈی جی الیکشن کمیشن کے مطابق جو بھی امیدوار قومی یا صوبائی اسمبلی کی ایک سے زائد نشست پر کامیاب ہوئے ہیں انہیں 10 جون تک اپنی ترجیح کے مطابق ایک سیٹ رکھتے ہوئے باقی نشستیں خالی کرنا ہوں گی، اگر کامیاب امیدوار 10 جون تک اضافی نشست چھوڑنے سے متعلق الیکشن کمیشن کو آگاہ نہیں کریں گے تو قانونی طریقہ کار اختیار کیا جائے گا اور متعلقہ امیدوار کو اپنی آخری نشست رکھنا پڑے گی۔
ڈی جی الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ اگر کوئی امیدوار ایک ہی روز 2 نشستوں پر کامیاب ہوا ہے تو جہاں اس نے آخر میں کاغذات جمع کرائے تھے وہاں سے اسے کامیاب قرار دیا جائے گا جس کے بعد امیدوار کو پہلی نشست خالی کرنا ہوگی۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی کی ایک سے زائد نشستوں پر مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف 2، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان 3، جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان 3، مخدوم جاوید ہاشمی 2، محمود خان اچکزئی 2 اور جمشید دستی 2 نشستوں پر کامیاب قرار پائے تھے جبکہ شہباز شریف پنجاب اسمبلی کی 2 نشستوں پر کامیاب ہوئے تھے۔