2014 تک پاکستان میں ڈرون حملے جاری رہیں گے باراک اوباما
امریکا اور اسلام کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہے اور اس تاثر کو مسلمانوں کی اکثریت مسترد بھی کرچکی ہے، باراک اوباما
امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ 2014 تک پاکستان میں ڈرون حملے جاری رکھے جائیں گے تاہم کوشش کی جائے گی کہ اس میں کوئی عام شہری ہلاک نہ ہو۔
نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ پاکستان میں اسامہ کے خلاف آپریشن آسان نہیں تھا لیکن اب اسامہ کی موت سے امریکا محفوظ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا القاعدہ، طالبان اور ان کے حامیوں کے ساتھ جنگ لڑ رہا ہے لیکن اب افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ شکست کے قریب پہنچ چکی ہے تاہم افغانستان سے انخلا کے بعد یقینی بنائیں گے کہ القاعدہ پھر سے امریکا پر حملہ آور نہ ہو۔
باراک اوباما نے پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو اہم قرار دیا اور اسے مزید بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے لاتعداد پاکستانی فوجی شہید ہوچکے ہیں جن کی قربانی کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسلام کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہے اور اس تاثر کو مسلمانوں کی اکثریت مسترد بھی کرچکی ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ صرف طاقت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں جیتی جاسکتی، ہمیں ان مسائل کا حل بھی نکالنا ہوگا جس کی وجہ سے لوگ امریکا سے نفرت کرتے ہیں۔
نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے باراک اوباما نے کہا کہ پاکستان میں اسامہ کے خلاف آپریشن آسان نہیں تھا لیکن اب اسامہ کی موت سے امریکا محفوظ ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امریکا القاعدہ، طالبان اور ان کے حامیوں کے ساتھ جنگ لڑ رہا ہے لیکن اب افغانستان اور پاکستان میں القاعدہ شکست کے قریب پہنچ چکی ہے تاہم افغانستان سے انخلا کے بعد یقینی بنائیں گے کہ القاعدہ پھر سے امریکا پر حملہ آور نہ ہو۔
باراک اوباما نے پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو اہم قرار دیا اور اسے مزید بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے لاتعداد پاکستانی فوجی شہید ہوچکے ہیں جن کی قربانی کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا اور اسلام کے درمیان کوئی جنگ نہیں ہے اور اس تاثر کو مسلمانوں کی اکثریت مسترد بھی کرچکی ہے۔
امریکی صدر نے کہا کہ صرف طاقت سے دہشت گردی کے خلاف جنگ نہیں جیتی جاسکتی، ہمیں ان مسائل کا حل بھی نکالنا ہوگا جس کی وجہ سے لوگ امریکا سے نفرت کرتے ہیں۔