پابندیوں کے ڈرسے ایرانی تیل کے خریدارمتبادل تلاش کرنے لگے

یورپ کوایران سے تیل کی سپلائی میں35فیصدکمی،سعودیہ اورعراق سے بڑھ گئی، رپورٹ

یورپ کوایران سے تیل کی سپلائی میں35فیصدکمی،سعودیہ اورعراق سے بڑھ گئی،رپورٹ پاکستان۔ فوٹو/ایکسپریس

ایران پر امریکا کی اقتصادی پابندیوں کے بعد ایرانی خام تیل کی پیدوارا میں کمی آئی ہے اور رواں سال کے دوران یورپی ممالک کو ایرانی خام تیل کی پیداوار میں 35 فی صد کمی دیکھی گئی۔


دوسری جانب ایران پر عاید کردہ پابندیوں سے بچنے کے لیے ایرانی تیل کے خریدار بھی متبادل تیل پیدا کرنے والے ملکوں کی تلاش میں ہیں۔عرب ٹی وی کے مطابق ایشیا اور یورپ کے ایرانی تیل کے خریدار سعودی عرب، عراق، روس اور بعض دوسرے ممالک کے خام تیل کی خریداری کو ترجیح دینے لگے ہیں۔ خیال رہے کہ ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے نفاذ کا پہلا مرحلہ اگست میں شروع ہوا جس کے نتیجے میں نہ صرف ایرانی تیل بلکہ دیگر مصنوعات کو اور معیشت کو بھی شدید جھٹکا لگا۔ پابندیوں کا دوسرا مرحلہ نومبر میں نافذ ہونے کا امکان ہے۔

دوسرے مرحلے کے بعد خام تیل کے خریدار چین، بھارت، جاپان اور جنوبی کوریا کی طرف متوجہ ہوسکتے ہیں۔رپورٹس کے مطابق رواں سال کے آغاز ہی سے یورپی ممالک کو ایرانی خام تیل کی سپلائی کم ہونا شروع ہوگئی تھی۔ اب تک اس میں 35 فی صد کمی آچکی ہے۔ یورپی ممالک کو یومیہ ایران کے 4 لاکھ 15 ہزار بیرل تیل کی سپلائی ہو رہی ہے جب کہ سعودی عرب اور عراق کے خام تیل کی خریداری میں 30 فی صد اضافہ ہوا ہے۔
Load Next Story