94 ایکڑریلوے اراضی مختلف اداروں کے زیراستعمال
کچی آبادباں بھی قائم ہیں،ریلوے قبضہ واپس لے سکانہ متبادل زمین یامعاوضہ ملا
پاکستان ریلوے کی راولپنڈی ڈویژن میں اربوں روپے مالیت کی 94ایکڑ اراضی، پنجاب حکومت ، بلدیاتی ودیگر اداروں کے زیر استعمال ہے اور کئی سال گزرنے کے باوجود یہ اراضی واپس نہیں لی جا سکی ۔
ریلوے اراضی کے ایک بڑے حصے پرکچی آبادی بھی قائم ہو چکی ہے، اس اراضی کے عوض ریلوے نہ تو متبادل زمین لے سکا ہے نہ اس اراضی کامعاوضہ حاصل کرنے میں کامیاب ہو سکا، ریلوے انتظامیہ ہر دور حکومت میں مذکورہ اراضی واگزار کرانے، متبادل اراضی کے حصول یا اراضی کی قیمت وصول کرنے کا معاملہ اٹھاتی ہے تاہم جوائنٹ ڈیمارکیشن اور فریقین کے درمیان اجلاسوں کے باوجود عملاً کوئی پیشرفت نہیں ہوتی۔
36 ایکڑ اراضی جے ایس ہیڈکوارٹرز، 8 ایکڑ ڈی ایچ اے ،13ایکڑ بلدیہ چکوال کے زیر استعمال ہے، 18 ایکڑ اراضی پر راولپنڈی کے مختلف مقامات پر کچی آبادیاں قائم ہو چکی ہیں ۔