ایران روس میں جوہری پلانٹ کی تعمیر کیلیے مذاکرات شروع
2014 میں کیے گئے معاہدے کے تحت 8سے زائد ری ایکٹر تعمیر کیے جانے تھے
ایران کے وزیر توانائی رضا اردکانیان نے کہا ہے کہ روس کے ساتھ نئے جوہری پلانٹ کی تعمیر کے لیے مذاکرات کا آغاز ہوچکا ہے اور منصوبے سے تقریباً 3 ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کی جا سکے گی۔
ایرانی میڈیا نے جوہری ری ایکٹر سے متعلق خبر میں کہا ہے کہ ایران کے پاس جوہری بجلی پیدا کرنے کی موجودہ صلاحیت 1 ہزار میگا واٹ ہے۔ واضح رہے کہ ایران میں روس کا تعمیرکردہ ایک جوہری ری ایکٹر فعال ہے، روس کے ساتھ 2014 میں معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ایران میں 8 سے زائد ری ایکٹر تعمیر کیے جانے تھے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے اتحادی ممالک کی تجاویز اور مشوروں کو رد کرتے ہوئے 8 مئی کو ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدہ منسوخ کردیا تھا جو سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور حکومت میں 2015 میں امریکا اور دیگر عالمی طاقتوں کے درمیان طے پایا تھا، جس میں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی اور روس شامل تھے۔
ایرانی میڈیا نے جوہری ری ایکٹر سے متعلق خبر میں کہا ہے کہ ایران کے پاس جوہری بجلی پیدا کرنے کی موجودہ صلاحیت 1 ہزار میگا واٹ ہے۔ واضح رہے کہ ایران میں روس کا تعمیرکردہ ایک جوہری ری ایکٹر فعال ہے، روس کے ساتھ 2014 میں معاہدہ طے پایا تھا جس کے تحت ایران میں 8 سے زائد ری ایکٹر تعمیر کیے جانے تھے۔
واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اپنے اتحادی ممالک کی تجاویز اور مشوروں کو رد کرتے ہوئے 8 مئی کو ایران کے ساتھ عالمی جوہری معاہدہ منسوخ کردیا تھا جو سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور حکومت میں 2015 میں امریکا اور دیگر عالمی طاقتوں کے درمیان طے پایا تھا، جس میں برطانیہ، چین، فرانس، جرمنی اور روس شامل تھے۔