مقامی افراد قیام پاکستان کے بعد ہجرت کرکے آنے والوں کووطن کا وارث نہیں مانتے الطاف حسین
آج تک اپنے کارکنوں کوکرپشن، بے ایمانی یا اپنے اختیارت کے ذریعے کسی پر ناجائز دباؤ ڈالنے کادرس نہیں دیا، الطاف حسین
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حیسن نے کہا ہے کہ ایم کیوایم کوختم کرنے کے لئے ریاستی اورحکومتی دباؤ استعمال کیا گیا جب کہ مقامی افراد قیام پاکستان کے بعد ہجرت کرکے آنے والوں کو وطن کا وارث نہیں مانتے۔
ایم کیوایم کے مرکزنائن زیرو پر تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی، عبوری رابطہ کمیٹی اور دیگر ذمہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم کا مقصد نفرت پھیلانا نہیں، میں نے آج تک اپنے کارکنوں کوکرپشن ، بے ایمانی، دھوکہ بازی ، کسی کا حق مارنے یا اپنے اختیارت کے ذریعے کسی پر ناجائز دباؤ ڈالنے کادرس نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے خاندان کے لئے کبھی تحریک سے کوئی فائدہ حاصل نہیں کیا خواہ وہ الیکشن کا مرحلہ ہو یا بلدیاتی انتخابات کا ،میں نے اپنے خاندان کو کبھی ٹکٹ نہیں دیئے، ان کا کہنا تھا کہ میرا خاندان زندگی بچانے کے لئے جلا وطن ہوا، میرے بہنوئی جو کراچی کی ایک کمپنی میں افسر اورمیرے بھائی جو کے ایس سی میں آفیسرز گریڈ پر تھے وہ دیارغیرمیں چپراسی اور چوکیدار کی نوکریاں کرتے رہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے کہا کہ میں متعدد بار اصلاح احوال کے لئے ری آرگنائزیشن کرتا رہا لیکن اس مرتبہ مجھے بہت مشکل اور کٹھن فیصلے کرنے پڑے تو میں نے اللہ پر بھر وسہ کرتے ہوئے اور اپنے استحقاق کواستعمال کرتے ہوئے لندن اور پاکستان کی پوری رابطہ کمیٹی کو معطل کردیا، عوامی شکایت کی بنیاد پر بعض ذمہ داران کو معطل اور بعض ذمہ دارن کو بنیادی رکنیت سے خارج کیا۔
الطاف حسین نے کہا کہ مقامی افراد قیام پاکستان کے بعد ہجرت کرکے آنے والوں کو وطن کا وارث نہیں مانتے، انہوں نے کہا کہ میں نے ہجرت کرنے والے گمنام لوگوں کی شناخت اوران کے حقوق کے حصول کے لئے جامعہ کراچی سے تحریک کا آغاز کیا، لوگ فخر سے کہتے ہیں کہ اس وطن پر صرف ہمارا حق ہے۔
ایم کیوایم کے مرکزنائن زیرو پر تحلیل شدہ رابطہ کمیٹی، عبوری رابطہ کمیٹی اور دیگر ذمہ داروں سے خطاب کرتے ہوئے ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ ایم کیوایم کا مقصد نفرت پھیلانا نہیں، میں نے آج تک اپنے کارکنوں کوکرپشن ، بے ایمانی، دھوکہ بازی ، کسی کا حق مارنے یا اپنے اختیارت کے ذریعے کسی پر ناجائز دباؤ ڈالنے کادرس نہیں دیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے اپنے خاندان کے لئے کبھی تحریک سے کوئی فائدہ حاصل نہیں کیا خواہ وہ الیکشن کا مرحلہ ہو یا بلدیاتی انتخابات کا ،میں نے اپنے خاندان کو کبھی ٹکٹ نہیں دیئے، ان کا کہنا تھا کہ میرا خاندان زندگی بچانے کے لئے جلا وطن ہوا، میرے بہنوئی جو کراچی کی ایک کمپنی میں افسر اورمیرے بھائی جو کے ایس سی میں آفیسرز گریڈ پر تھے وہ دیارغیرمیں چپراسی اور چوکیدار کی نوکریاں کرتے رہے۔
متحدہ قومی موومنٹ کے قائد نے کہا کہ میں متعدد بار اصلاح احوال کے لئے ری آرگنائزیشن کرتا رہا لیکن اس مرتبہ مجھے بہت مشکل اور کٹھن فیصلے کرنے پڑے تو میں نے اللہ پر بھر وسہ کرتے ہوئے اور اپنے استحقاق کواستعمال کرتے ہوئے لندن اور پاکستان کی پوری رابطہ کمیٹی کو معطل کردیا، عوامی شکایت کی بنیاد پر بعض ذمہ داران کو معطل اور بعض ذمہ دارن کو بنیادی رکنیت سے خارج کیا۔
الطاف حسین نے کہا کہ مقامی افراد قیام پاکستان کے بعد ہجرت کرکے آنے والوں کو وطن کا وارث نہیں مانتے، انہوں نے کہا کہ میں نے ہجرت کرنے والے گمنام لوگوں کی شناخت اوران کے حقوق کے حصول کے لئے جامعہ کراچی سے تحریک کا آغاز کیا، لوگ فخر سے کہتے ہیں کہ اس وطن پر صرف ہمارا حق ہے۔