ہندو برادری سے متعلق صدارتی کمیٹی نے کام مکمل کرلیا

سفارشات پر عمل ہوگا، ہندوئوں کو بھی عزت سے زندگی گزارنے کا حق ہے، فریال تالپور

سفارشات پر عمل ہوگا، ہندوئوں کو بھی عزت سے زندگی گزارنے کا حق ہے، فریال تالپور

صدر آصف علی زرداری کی جانب سے ہندو برادری کے مسائل سے متعلق قائم کردہ صدارتی کمیٹی نے سندھ میں اپنا کام مکمل کرلیا ہے،رپورٹ آئندہ چند دنوں میں صدر کو پیش کردی جائے گی، کمیٹی کے چیئرمین وفاقی وزیر مولا بخش چانڈیو نے کہا ہے کہ جس طرح ہندو برادری نے کمیٹی سے ملاقاتوں کے دوران اپنے خدشات سے آگاہ کیا ہے اسی طرح اپنی سفارشات صدر کو پیش کریں گے، سندھ ہندوئوں کے آباء و اجداد کا وطن ہے ان کو ہجرت کرنے نہیں دیں گے، ان کو تنگ کرنے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے میڈیا سیل میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انھوں نے کہا کہ ہندو برادری کے مخصوص افراد کو ہراساں کرنے والوں کی نشاندہی ہو چکی ہے، یہ تاثر غلط ہے کہ ملک میں ہندوؤں کو ہراساں کرنے کے خلاف کوئی قانون موجود نہیں ہے، قانون پر عمل درآمد کرنے کی ضرورت ہے، انھوں نے کہا کہ زندھ قوموں کا قانون بہتے دریا کی طرح ہوتا ہے جو کہ ضرورتوں کے مطابق ترمیم ہوتا رہتا ہے، انھوں نے کہا کہ ہم نے مختلف علاقوں میں جاکر ہندو برادری سے ملاقات کی ہے اور ان کے مسائل بغور سنے ہیں، ان کے مسائل ضرور ہیں لیکن جس طرح میڈیا پیش کر رہا ہے ویسے مسائل نہیں ہیں، ہر وہ ہندو جو انڈیا جا رہا ہے وہ ہجرت نہیں کر رہا ہے بلکہ وہ پوجا پاٹ کے لیے بھارت جاتے رہتے ہیں۔


ایک سوال کے جواب میں انھوں نے ہندو پنچائیت کے صدر ڈاکٹر رمیش لعل کا نام لیے بغیر کہا کہ وہ خود سندھ سے ہجرت کرکے بھارت چلا گیا تھا لیکن وہاں ان کو مطلوبہ عزت نہیں ملی تو واپس سندھ آگیا ہے، وہ آج بھی سازشیں کر رہا ہے، وہ سابق وزیر اعلیٰ سندھ ڈاکٹر ارباب غلام رحیم کا قریبی دوست رہا ہے، اس موقع پر بات چیت کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی اعجاز جکھرانی نے کہا کہ میرے 87 فیصد ووٹر ہندو ہیں وہ لاوارث نہیں ہم سب ان کے ساتھ ہیں۔

اس موقع پر اقلیتی سینیٹر ہری رام کشوری لعل، رکن قومی اسمبلی رمیش کمار، صوبائی وزیر مکیش کمار چاولہ، موہن لعل سمیت دیگر رہنما موجود تھے۔دریں اثناء زرداری ہائوس میں طلب کردہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما ایم این اے فریال تالپور نے کہا ہے کہ اقلیتوں سے تحفظ سے متعلق کمیٹی کی سفارشات پر مکمل عمل درآمد کرایا جائے گا،ہندو برادری سندھ میں عرصہ دراز سے مقیم ہیں انہیں عزت وقار کے ساتھ زندگی گزارنے کا اتنا ہی حق ہے جتنا دوسرے لوگوں کو ہے۔
Load Next Story