وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا اہم فیصلے متوقع
اجلاس میں ایف بی آر کو مضبوط وخود مختار ادارہ بنانے کیلئے جامع اصلاحات متعارف کرانے کی سمری کا جائزہ لیا جائے گا
وفاقی کابینہ کا اجلاس آج ہوگا جس میں اہم فیصلے متوقع ہیں۔
وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوگا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ٹیکس ایڈ منسٹریشن تک محدود کرنے سمیت دیگر جامع اصلاحات متعارف کرانے اور گرین پاکستان پروگرام کو 10 بلین ٹری سونامی میں شامل سمیت شجرکاری کے حوالے سے دیگر اقدامات کی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایف بی آر کو مضبوط وخود مختار ادارہ بنانے کیلئے جامع اصلاحات متعارف کرانے کی سمری کا جائزہ لیا جائے گا اوراگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو ٹیکس سے متعلقہ پالیسی سازی اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو الگ الگ کردیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے مالیاتی و ٹیکس پالیسی سازی کیلئے اعلیٰ اختیاراتی فسکل پالیسی بورڈ قائم کئے جانے کا امکان ہے جس کے سربراہ وزیراعظم یا وزیر خزانہ ہوں گے۔
بورڈ ممبران میں سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری ریونیو ڈویژن کے علاوہ نجی شعبہ کے لوگوں کو بھی شامل کیاجائے گا، بورڈ کے قیام کی صورت میں ایف بی آر سے ممبر ٹیکس پالیسی کا عہدہ بھی ختم کردیا جائے گا اورایف بی آر کو ٹیکس ایڈمنسٹریشن تک محدودکردیاجائے گا۔
ذرائع نے بتایامجوزہ فسکل پالیسی بورڈ ٹیکسوں میں کمی اور اضافہ کی سفارشات اور ملک کی ٹیکس پالیسی تیارکیا کرے گا جس پر عملدرآمد ایف بی آرکرائے گا۔
دریں اثنا بلین ٹری سونامی کے پروگرام کی کامیابی کومد نظررکھتے ہوئے ملک بھر میں بھرپور شجرکاری کیلئے اقدامات کی بھی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے جس کے تحت ملک بھرمیں ایک ہی روزشجرکاری مہم کاآغاز کیا جائے گا۔
اس ضمن میں تمام وزراء اعلیٰ کو لیٹرز لکھے جائیں گے اورانہیں کہا جائے گا کہ ایک ہی دن شجرکاری کا افتتاح کیا جائے اوراس روز 15لاکھ پودے لگانے کا پروگرام ہے، بلین ٹری سونامی پروگرام کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلانے کیلئے گرین پاکستان پروگرام کو 10بلین ٹری سونامی میں شامل کیا جائے گا۔
تمام صوبوں میں پودوں کی مفت تقسیم کے پوائنٹس بنائے جائیں گے اورپودوں اورجنگلات کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے میڈیا میں بھرپور مہم چلائی جائے گی۔
وفاقی کابینہ کا اہم اجلاس آج وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت ہوگا جس میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کو ٹیکس ایڈ منسٹریشن تک محدود کرنے سمیت دیگر جامع اصلاحات متعارف کرانے اور گرین پاکستان پروگرام کو 10 بلین ٹری سونامی میں شامل سمیت شجرکاری کے حوالے سے دیگر اقدامات کی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں ایف بی آر کو مضبوط وخود مختار ادارہ بنانے کیلئے جامع اصلاحات متعارف کرانے کی سمری کا جائزہ لیا جائے گا اوراگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو ٹیکس سے متعلقہ پالیسی سازی اور ٹیکس ایڈمنسٹریشن کو الگ الگ کردیا جائے گا۔
حکومت کی جانب سے مالیاتی و ٹیکس پالیسی سازی کیلئے اعلیٰ اختیاراتی فسکل پالیسی بورڈ قائم کئے جانے کا امکان ہے جس کے سربراہ وزیراعظم یا وزیر خزانہ ہوں گے۔
بورڈ ممبران میں سیکرٹری خزانہ، سیکرٹری ریونیو ڈویژن کے علاوہ نجی شعبہ کے لوگوں کو بھی شامل کیاجائے گا، بورڈ کے قیام کی صورت میں ایف بی آر سے ممبر ٹیکس پالیسی کا عہدہ بھی ختم کردیا جائے گا اورایف بی آر کو ٹیکس ایڈمنسٹریشن تک محدودکردیاجائے گا۔
ذرائع نے بتایامجوزہ فسکل پالیسی بورڈ ٹیکسوں میں کمی اور اضافہ کی سفارشات اور ملک کی ٹیکس پالیسی تیارکیا کرے گا جس پر عملدرآمد ایف بی آرکرائے گا۔
دریں اثنا بلین ٹری سونامی کے پروگرام کی کامیابی کومد نظررکھتے ہوئے ملک بھر میں بھرپور شجرکاری کیلئے اقدامات کی بھی منظوری دیئے جانے کا امکان ہے جس کے تحت ملک بھرمیں ایک ہی روزشجرکاری مہم کاآغاز کیا جائے گا۔
اس ضمن میں تمام وزراء اعلیٰ کو لیٹرز لکھے جائیں گے اورانہیں کہا جائے گا کہ ایک ہی دن شجرکاری کا افتتاح کیا جائے اوراس روز 15لاکھ پودے لگانے کا پروگرام ہے، بلین ٹری سونامی پروگرام کا دائرہ کار پورے ملک میں پھیلانے کیلئے گرین پاکستان پروگرام کو 10بلین ٹری سونامی میں شامل کیا جائے گا۔
تمام صوبوں میں پودوں کی مفت تقسیم کے پوائنٹس بنائے جائیں گے اورپودوں اورجنگلات کی اہمیت کو اجاگر کرنے کیلئے میڈیا میں بھرپور مہم چلائی جائے گی۔