شادی ہالز پر اضافی ٹیکس وصولی روکنے کے احکامات میں 25 ستمبر تک توسیع

لاہور ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر ایف بی آر کے ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا

لاہور ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر ایف بی آر کے ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔ فوٹو: فائل

ہائیکورٹ نے شادی ہالز پرعائد اضافی ٹیکس کی وصولی روکنے کے احکامات پر 25 ستمبر تک توسیع کردی ہے اور ایف بی آر کو دوبارہ نوٹسز جاری کیے ہیں۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے راؤ طارق اسلام سمیت دیگر کی درخواستوں پر سماعت کی جس ميں شادی ہالز پر اضافی ٹیکسز کو چیلنج کیا گیا ہے۔ سماعت کے دوران لاہور ہائیکورٹ نے ٹیکس ادا نہ کرنے والے شادی ہالز کو تاحکم ثانی سیل کرنے سے روک دیا۔


اس خبر کو بھی پڑھیں : شادی ہالوں سے اضافی ٹیکس وصولی کا اقدام لاہورہائیکورٹ میں چیلنج

ہائیکورٹ نے حیرت کا اظہار کیا کہ چھوٹی بڑی تقریبات کیلئے یکساں ٹیکس کیسے لگایا جاسکتا ہے، جسٹس شاہد جمیل خان نے ایف بی آر کے وکیل سے استفسار کیا کہ کس قانون کے تحت یکساں ایڈوانس ٹیکس کا نفاذ کیا گیا۔ درخواستوں میں یہ نشاندہی کہ گئی کہ شادی ہالز میں فنکشن اور تقریبات پر 5 فیصد کے حساب سے ایڈوانس ٹیکس ادا کرتے ہیں اور اب ایف بی آر کی ہدایت پر اس ٹیکس کے علاوہ 20 ہزار اضافی ٹیکس کا نفاذ کردیا گیا ہے۔

درخواستوں میں یہ نکتہ بھی اٹھایا گیا کہ قانون کے تحت ایک ٹیکس کی موجودگی میں دوسرا ٹیکس نہیں لگایا جاسکتا۔ درخواستوں میں استدعا کی گئی کہ ایف بی آر کے نئے ٹیکس کے نفاذ کو کالعدم قرار دیا جائے، لاہور ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر ایف بی آر کے ذمہ دار افسر کو ریکارڈ سمیت طلب کر لیا۔
Load Next Story