یمن میں برسر پیکار تمام فریقین جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے اقوام متحدہ

یمن میں تین سال کے دوران 6 ہزار سے زائد عام شہری ہلاک اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہوئے، یو این کمیشن

تفتیشی کمیشن کے سربراہ کمال الجندوبی اگلے ماہ اپنی رپورٹ ہیومن رائٹس کمیشن کونسل کو پیش کریں گے۔ فوٹو : یو این

اقوام متحدہ کے تفتیشی کمیشن نے کہا ہے کہ جنگ زدہ یمن میں برسر پیکار تمام فریقین ممکنہ طور پر جنگی جرائم کے مرتکب ہوئے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کے کمال الجندوبی کی سربراہی میں قائم تفتیشی کمیشن نے یمن سے متعلق 41 صفحات پر مشتمل تحقیقاتی رپورٹ مرتب کر لی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یمن میں برسرپیکار اتحادی افواج اور حوثی باغیوں نے معصوم شہریوں کی ہلاکتوں کو کم سے کم رکھنے کے لیے سنجیدہ کوششیں نہیں کیں۔


رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ اتحادی افواج اور حوثی جنگجوؤں نے اپنی جنگی مہم کے دوران رہائشی علاقوں کو بھی نشانہ بنایا۔ بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کی گئی اور بچوں کو اغوا کر کے لاپتہ کیا گیا، انہیں تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور زبردستی جنگجو گروپس میں بھرتی کیا گیا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2015 سے جاری یمن تنازعے میں اب تک 6 ہزار 474 شہری ہلاک اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں جب کہ کئی شہروں میں انفرا اسٹریکچر مکمل طور تباہ ہو گیا جس کے باعث لاکھوں افراد دربدر ہو گئے۔ یہ رپورٹ اقوام متحدہ کے ہیومن رائٹس کمیشن میں اگلے ماہ پیش کی جائے گی۔
Load Next Story