بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کا اعتراف کرے ہیومن رائٹس واچ
کشمیریوں کے مفادات کے تحفظ کیلیے بھارت کو پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے، ڈائریکٹر میناکشی گنگولی
NEW YORK:
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیا کیلیے ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے بھارتی حکمرانوں سے کہا ہے کہ وہ اس حقیقت کا اعتراف کریں کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں مسلسل جاری ہیں اور انھیں کشمیریوں کے مفادات کے تحفظ کیلیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
میناکشی گنگولی نے پاکستانی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں ہمسایہ ملکوںکے لیڈر اس بات کا احساس کریں کہ کشمیری ایک متنازع علاقے میں رہ رہے ہیں اور انھیں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سامنا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ دفعہ 35 اے کا دفاع کرنے والی جماعتوں کو بھارتی سپریم کورٹ میں اس نکتے پر زور دینا چاہیے کہ جموں و کشمیرکا آئین بھارتی آئین کے ماتحت نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس پر بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر قابض حکام نے جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکاروں کی چھٹیوں پر پابندی لگا دی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کو زک پہنچانے کی کوششوں کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور اس طرح کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔
انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کی جنوبی ایشیا کیلیے ڈائریکٹر میناکشی گنگولی نے بھارتی حکمرانوں سے کہا ہے کہ وہ اس حقیقت کا اعتراف کریں کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیاں مسلسل جاری ہیں اور انھیں کشمیریوں کے مفادات کے تحفظ کیلیے پاکستان کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔
میناکشی گنگولی نے پاکستانی ٹی وی چینل کے ایک پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ بھارت اور پاکستان دونوں ہمسایہ ملکوںکے لیڈر اس بات کا احساس کریں کہ کشمیری ایک متنازع علاقے میں رہ رہے ہیں اور انھیں انسانی حقوق کی پامالیوں کا سامنا ہے۔
قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ دفعہ 35 اے کا دفاع کرنے والی جماعتوں کو بھارتی سپریم کورٹ میں اس نکتے پر زور دینا چاہیے کہ جموں و کشمیرکا آئین بھارتی آئین کے ماتحت نہیں ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس پر بڑھتے ہوئے حملوں کے پیش نظر قابض حکام نے جنوبی کشمیر سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکاروں کی چھٹیوں پر پابندی لگا دی ہے۔
کل جماعتی حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کے مسلم اکثریتی تشخص کو زک پہنچانے کی کوششوں کو ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا اور اس طرح کی کسی بھی کوشش کو ناکام بنانے کیلیے کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائے گا۔