شیخ رشید کے غیر پارلیمانی الفاظ پر سینیٹ میں اپوزیشن کا واک آوٹ
سینیٹ اجلاس میں وزارت دفاع اور محکمہ داخلہ نے اپنی رپورٹس پیش کیں
وزیر ریلوے شیخ رشید کے غیر پارلیمانی الفاظ پر سینیٹ میں اپوزیشن نے احتجاج کرتے ہوئے واک آوٹ کیا۔
سینیٹ اجلاس میں وزارت دفاع اور محکمہ داخلہ نے اپنی رپورٹس پیش کیں جب کہ شیخ رشید کے غیر پارلیمانی الفاظ پر اپوزیشن نے واک آوٹ کیا۔
وزارت دفاع نے سینیٹ میں تحریری جواب جمع کراتے ہوئے بتایا کہ بھارتی افواج نے جنوری 2018 سے اب تک ایل او سی پر جنگ بندی کی کل 1686 بار خلاف ورزی کی، اس کے نتیجے میں 23 شہری شہید اور 136 زخمی ہوئے، پاکستانی مسلح افواج موزوں انداز میں دشمن کو جواب دے رہی ہیں، اور شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کے لیے تمام اقدامات کررہی ہیں۔
وزارت داخلہ نے سینیٹ میں تحریری جواب میں گزشتہ پانچ سال کے دوران اسلام آباد میں زیادتی کا شکار بچوں کی تفصیلات پیش کیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق 79 بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات درج ہوئے، 100 ملزمان گرفتار کئے گئے، عدالتوں نے 4 ملزمان کو مجرم قرار دے کر سزا سنائی جب کہ باقی ملزمان مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔
وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ پانچ سال کے دوران دہشتگردی کے الزامات میں 16 ہزار 622 افراد کو گرفتار کیا گیا، پنجاب سے دس ہزار 993، سندھ سے دو ہزار 728، خیبرپختون خوا سے ایک ہزار 967، بلوچستان سے 147 ، گلگت بلتستان سے 126 اور اسلام آباد سے 61 افراد کو گرفتار کیا گیا، تاہم فاٹا اور ازاد کشمیر سے گرفتار افراد کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی۔
پانچ سال کے دوران دہشتگردی پر 376 مجرمان کو سزائے موت سنائی گئی، پنجاب میں 330، سندھ میں 19، بلوچستان میں 15، خیبرپختون خوا میں سات، گلگت بلتستان میں پانچ دہشتگردوں کو سزائے موت سنائی گئی، تاہم فاٹا اور آزاد کشمیر سے سزائے موت کی تفصیلات موصول نہیں ہوئیں۔
پانچ سال میں 2 ہزار 525 افراد کو دہشت گردی ثابت ہونے پر دیگر سزائیں سنائی گئیں، پنجاب میں ایک ہزار 970، سندھ میں 255، بلوچستان میں 54 ، خیبرپختون خوا میں 234، گلگت بلتستان میں دس اور اسلام آباد میں دو افراد کو دہشتگردی کے مقدمات میں سزا ہوئی۔
سینٹ میں لاپتہ افراد کا معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ وقفہ سوالات میں غلط بتایا گیا کہ 111 لوگ لاپتہ ہیں کیونکہ لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی رپورٹ کے مطابق 5000 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، فاٹا سے ہزاروں افراد لاپتہ ہیں مگر وزارت داخلہ نے اپنے جواب میں ایک کا بھی ذکر نہیں کیا گیا، فاٹا سے ابھی تک کوئی رپورٹ نہیں ملی، وہاں کے گرفتار لوگوں اور پھانسیوں کا بھی کوئی ذکر نہیں۔ سینیٹ میں لاپتہ افراد کی تعداد کی تفصیلات کے لئے معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا کہ پاکستان ریلوے کا خسارہ چالیس ارب روپے تک ہے، 2013 تک ریلوے خسارہ تیس ارب روپے تھا، پچھلی حکومت نے 55 فیصد لوکوموٹو بھارت کے مقابلے میں دگنی قیمت پر خریدے، ریلوے کی زمین کسی کے باپ کی نہیں مگر قبضہ مافیا نے ریلوے کی زمین کو باپ کی جاگیر سمجھا ہوا ہے۔
شیخ رشید کے ان نامناسب الفاظ پر اپوزیشن نے شور شرابا اور احتجاج کرتے ہوئے واک آوٹ کیا۔ سینیٹر چوہدری تنویر نے شیخ رشید کے گھر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متروکہ وقف املاک کی زمین پر قائم لال حویلی بھی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں۔ ارکان نے مطالبہ کیا کہ شیخ رشید الفاظ واپس لیں یا پھر ایوان کی کارروائی سے حذف کئے جائیں۔ اپوزیشن کے مطالبے پر ان الفاظ کو کارروائی سے حذف کردیا گیا۔
سینیٹ اجلاس میں وزارت دفاع اور محکمہ داخلہ نے اپنی رپورٹس پیش کیں جب کہ شیخ رشید کے غیر پارلیمانی الفاظ پر اپوزیشن نے واک آوٹ کیا۔
بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزی
وزارت دفاع نے سینیٹ میں تحریری جواب جمع کراتے ہوئے بتایا کہ بھارتی افواج نے جنوری 2018 سے اب تک ایل او سی پر جنگ بندی کی کل 1686 بار خلاف ورزی کی، اس کے نتیجے میں 23 شہری شہید اور 136 زخمی ہوئے، پاکستانی مسلح افواج موزوں انداز میں دشمن کو جواب دے رہی ہیں، اور شہریوں کی جان ومال کی حفاظت کے لیے تمام اقدامات کررہی ہیں۔
اسلام آباد میں زیادتی کا شکار بچوں کی تفصیلات
وزارت داخلہ نے سینیٹ میں تحریری جواب میں گزشتہ پانچ سال کے دوران اسلام آباد میں زیادتی کا شکار بچوں کی تفصیلات پیش کیں۔ وزارت داخلہ کے مطابق 79 بچوں اور بچیوں کے ساتھ زیادتی کے مقدمات درج ہوئے، 100 ملزمان گرفتار کئے گئے، عدالتوں نے 4 ملزمان کو مجرم قرار دے کر سزا سنائی جب کہ باقی ملزمان مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔
دہشتگردی کے الزامات میں گرفتاریاں
وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ پانچ سال کے دوران دہشتگردی کے الزامات میں 16 ہزار 622 افراد کو گرفتار کیا گیا، پنجاب سے دس ہزار 993، سندھ سے دو ہزار 728، خیبرپختون خوا سے ایک ہزار 967، بلوچستان سے 147 ، گلگت بلتستان سے 126 اور اسلام آباد سے 61 افراد کو گرفتار کیا گیا، تاہم فاٹا اور ازاد کشمیر سے گرفتار افراد کی رپورٹ تاحال موصول نہیں ہوئی۔
پانچ سال کے دوران دہشتگردی پر 376 مجرمان کو سزائے موت سنائی گئی، پنجاب میں 330، سندھ میں 19، بلوچستان میں 15، خیبرپختون خوا میں سات، گلگت بلتستان میں پانچ دہشتگردوں کو سزائے موت سنائی گئی، تاہم فاٹا اور آزاد کشمیر سے سزائے موت کی تفصیلات موصول نہیں ہوئیں۔
پانچ سال میں 2 ہزار 525 افراد کو دہشت گردی ثابت ہونے پر دیگر سزائیں سنائی گئیں، پنجاب میں ایک ہزار 970، سندھ میں 255، بلوچستان میں 54 ، خیبرپختون خوا میں 234، گلگت بلتستان میں دس اور اسلام آباد میں دو افراد کو دہشتگردی کے مقدمات میں سزا ہوئی۔
سینٹ میں لاپتہ افراد کا معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عثمان کاکڑ نے کہا کہ وقفہ سوالات میں غلط بتایا گیا کہ 111 لوگ لاپتہ ہیں کیونکہ لاپتہ افراد کمیشن کے سربراہ جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کی رپورٹ کے مطابق 5000 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، فاٹا سے ہزاروں افراد لاپتہ ہیں مگر وزارت داخلہ نے اپنے جواب میں ایک کا بھی ذکر نہیں کیا گیا، فاٹا سے ابھی تک کوئی رپورٹ نہیں ملی، وہاں کے گرفتار لوگوں اور پھانسیوں کا بھی کوئی ذکر نہیں۔ سینیٹ میں لاپتہ افراد کی تعداد کی تفصیلات کے لئے معاملہ قائمہ کمیٹی کے سپرد کردیا گیا۔
محکمہ ریلوے
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے بتایا کہ پاکستان ریلوے کا خسارہ چالیس ارب روپے تک ہے، 2013 تک ریلوے خسارہ تیس ارب روپے تھا، پچھلی حکومت نے 55 فیصد لوکوموٹو بھارت کے مقابلے میں دگنی قیمت پر خریدے، ریلوے کی زمین کسی کے باپ کی نہیں مگر قبضہ مافیا نے ریلوے کی زمین کو باپ کی جاگیر سمجھا ہوا ہے۔
شیخ رشید کے ان نامناسب الفاظ پر اپوزیشن نے شور شرابا اور احتجاج کرتے ہوئے واک آوٹ کیا۔ سینیٹر چوہدری تنویر نے شیخ رشید کے گھر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ متروکہ وقف املاک کی زمین پر قائم لال حویلی بھی کسی کے باپ کی جاگیر نہیں۔ ارکان نے مطالبہ کیا کہ شیخ رشید الفاظ واپس لیں یا پھر ایوان کی کارروائی سے حذف کئے جائیں۔ اپوزیشن کے مطالبے پر ان الفاظ کو کارروائی سے حذف کردیا گیا۔