ایران نے جوہری معاہدے سے الگ ہونے کا عندیہ دیدیا

جوہری معاہدے کے حوالے سے امریکی انتظامیہ سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کریں گے،ایرانی رہبر اعلیٰ

جوہری معاہدے سے متعلق امریکی انتظامیہ سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کریں گے،ایرانی رہبر اعلیٰ فوٹو:فائل

ایران کے رہبراعلیٰ آیت اللہ خامنہ ای نے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر یہ ڈیل ملک و قوم کے مفاد میں نہ رہی تو اس سے دستبردار ہوسکتے ہیں۔

غیرملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق کابینہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خامنہ ای کا کہنا تھا کہ اگرہم 2015 میں کیے جانے والے جوہری معاہدے کو ملکی مفاد کے تحت مزید برقرار نہیں رکھ سکتے تو ہمیں اس معاہدے سے الگ ہوجانا چاہیے۔


انہوں نے کہا کہ وہ امریکا کے معاہدے سے دستبردار ہونے کے باوجود یورپ سے مذاکرات جاری رکھنا چاہتے ہیں تاکہ جوہری معاہدے کو بچایا جاسکے لیکن ایرانی حکومت کو جوہری معاہدے اور اقتصادی معاملے پر یورپی ممالک سے بہت زیادہ امید نہیں رکھنی چاہیے اور ان کے وعدوں کو شکوک وشبہات کی نظروں سے دیکھنا چاہیے۔

خامنہ ای کا مزید کہنا تھا کہ میں یہ بات باورکراناچاہتا ہوں کہ ہم امریکی انتظامیہ سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں کریں گے جب تک کہ وہ غیر مشروط طور پر بات چیت کے لیے تیار نہ ہوجائے۔
Load Next Story