یلو کیب فراڈ کیس کا ملزم 22 سال بعد بری

عبدالمجید سومرو پر 1996 میں یلو کیب اسکیم میں فراڈ کا الزام عائد کیا گیا تھا

عبدالمجید سومرو پر 1996 میں یلو کیب اسکیم میں فراڈ کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ فوٹو:فائل

ہائی کورٹ نے یلو کیب فراڈ کیس کا ملزم 22 سال بعد بری کردیا۔

سندھ ہائی کورٹ میں نواز شریف کے دوسرے دور حکومت میں آنے والے یلو کیب فراڈ اسکیم اسکینڈل کی سماعت ہوئی، اس دوران یلو کیب فراڈ کیس کے ملزم عبدالمجید سومرو کو وہیل چیئر پر عدالت میں پیش کیا گیا۔


عدالت نے سماعت کے دوران 22 سال بعد نجی بینک کے ملازم کو فراڈ کیس کے الزام سے بری کردیا گیا، بریت کا فیصلہ سننے پر ملزم عبدالمجید سومرو کے خوشی سے آنسو نکل پڑے۔ اس موقع پر عبدالمجید سومرو نے کہا کہ میں بے قصور تھا اور آج عدالت سے بری بھی ہوگیا، جو لوگ ملوث تھے وہ بری ہوئے اور مجھے سزا دی گئی۔

واضح رہے کہ عبدالمجید سومرو پر 1996 میں یلو کیب اسکیم میں فراڈ کا الزام عائد کیا گیا تھا، بینکنگ کورٹ نے ملزم عبدالمجید سومرو کو 7 سال قید کی سزا سنائی تاہم عبدالمجید سومرو نے 2009 میں سزا کے خلاف اپیل دائر کی تھی۔
Load Next Story