رضوان گوندل کی جگہ ماریہ محمود ڈی پی او پاکپتن تعینات

خاتون افسر کی ڈی پی او پاکپتن تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا

ماریہ محمود پنجاب میں تعینات ہونے والی دوسری خاتون ڈی پی او ہیں،فوٹو: فائل

انسپکٹر جنرل پنجاب پولیس نے ایس ایس پی ماریہ محمود کو ڈی پی او پاکپتن تعینات کردیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی پنجاب نے ڈی پی او رضوان گوندل کے تبادلے کے بعد ایس ایس پی ماریہ محمود کو ڈسٹرکٹ پولیس افسر پاکپتن تعینات کرنے کے احکامات جاری کردیے جس کا نوٹی فکیشن جاری کردیا گیا۔

ماریہ محمود پنجاب میں تعینات ہونے والی دوسری خاتون ڈی پی او ہیں، اس سے قبل عمارہ اطہر کو ڈی پی او بہاولنگر تعینات کیا گیا تھا۔ ماریہ محمود ڈی پی او پاکپتن تعیناتی سے قبل ایس ایس پی انویسٹی گیشن راولپنڈی کی ذمہ داریاں ادا کررہی تھیں۔

چند روز قبل ڈی پی او پاکپتن کی جانب سے خاتون اول بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور مانیکا کو ناکے پر روکنے کا معاملے سامنے آیا تھا جس کے بعد آئی جی پنجاب نے ڈی پی او پاکپتن رضوان گوندل کا تبادلہ کردیا تھا۔


یہ بھی پڑھیں: ڈی پی اوپاکپتن معاملہ؛ چیف جسٹس نے واقعے کا نوٹس لے لیا

خاور مانیکا کو 23 اگست کو گارڈز سمیت پولیس نے ناکے پر روکا لیکن خاور مانیکا نے گاڑی نہ روکی اور آگے نکل گئے، جس پر پولیس اہل کاروں نے پیچھا کرکے ان کی گاڑی روکی تو پولیس اہلکاروں اور خاور مانیکا کے گارڈز کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تھی۔

واقعہ منظر عام پر آنے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے نوٹس لیتے ہوئے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی تھی، رپورٹ ملنے کے بعد وزیر اعظم نے واقعہ کو محکمانہ معاملہ قرار دیتے ہوئے معاملے سے لا تعلق رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔

دریں اثنا آج چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے ڈی پی او پاکپتن اور خاور مانیکا کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب، ایڈیشنل آئی جی پنجاب ابوبکر خدابخش، آر پی او ساہیوال اور ڈی پی اوپاک پتن کو نوٹسز جاری کردیے ہیں۔
Load Next Story