ترکی میں پھنسے 1600پاکستانی تاحال حکومت کی مدد کے منتظر
عثمانیہ کیمپ میں قید پاکستانیوں کی کئی ماہ سے اہلِ خانہ سے بات نہیں ہوسکی
ترکی میں کئی ماہ سے پھنسے 1600 پاکستانی تاحال حکومتی مدد کے منظر ہیں اور متاثرین نے حکومت سے مدد کی اپیل کی ہے۔
ایک ماہ قبل ایکسپریس نیوز نے معاملہ اٹھایا تھا کہ ترکی میں 1600 پاکستانی نوجوان روزگار کی نیت سے گئے تھے لیکن غیرقانونی طور پر آنے کی وجہ سے ان نوجوانوں کو پکڑ کر عثمانیہ کیمپ میں قید کردیا گیا۔
نوجوان عاطف کی جانب سے بھیجی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کھانے لینے پر لائنوں میں لگاکر تشدد کیا جاتا ہے، کیمپ میں سونے کا کوئی انتظام نہیں اور نوجوان کھلے آسمان تلے سوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی میں قید 1600 پاکستانیوں کی نئی حکومت سے رہائی میں مدد کی اپیل
عثمانیہ کیمپ میں قید 1600 نوجوان 8 ماہ قبل گئے تھے جو 6 ماہ سے قید میں ہیں اور گھر والوں سے کئی ماہ سے بات بھی نہیں ہوسکی ہے۔ متاثرین نے وزیراعظم عمران خان سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے وطن واپسی کے انتظامات کیے جائیں جب کہ عاطف کے چچا کا کہنا ہے کہ حکومت چاہے تو ان کے پیاروں کو واپس لایا جاسکتا ہے۔
ایک ماہ قبل ایکسپریس نیوز نے معاملہ اٹھایا تھا کہ ترکی میں 1600 پاکستانی نوجوان روزگار کی نیت سے گئے تھے لیکن غیرقانونی طور پر آنے کی وجہ سے ان نوجوانوں کو پکڑ کر عثمانیہ کیمپ میں قید کردیا گیا۔
نوجوان عاطف کی جانب سے بھیجی گئی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کھانے لینے پر لائنوں میں لگاکر تشدد کیا جاتا ہے، کیمپ میں سونے کا کوئی انتظام نہیں اور نوجوان کھلے آسمان تلے سوتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ترکی میں قید 1600 پاکستانیوں کی نئی حکومت سے رہائی میں مدد کی اپیل
عثمانیہ کیمپ میں قید 1600 نوجوان 8 ماہ قبل گئے تھے جو 6 ماہ سے قید میں ہیں اور گھر والوں سے کئی ماہ سے بات بھی نہیں ہوسکی ہے۔ متاثرین نے وزیراعظم عمران خان سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ان کے وطن واپسی کے انتظامات کیے جائیں جب کہ عاطف کے چچا کا کہنا ہے کہ حکومت چاہے تو ان کے پیاروں کو واپس لایا جاسکتا ہے۔