روسی خلائی کیپسول کا شگاف بھر کر خلا نوردوں کو بچالیا گیا

شہاب ثاقب ٹکرانے سے بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر روسی کیپسول میں سوراخ ہو گیا تھا

کیپسول میں موجود 6 روسی خلاء نورد اہم مشن پر جون میں بین الاقوامی اسٹیشن پہنچے تھے۔ فوٹو:ناسا

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن میں روس کے خلائی کیپسول میں پڑنے والے شگاف کو بھر دیا گیا۔


بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کے خلائی مشن پر مامور کیپسول سے ایک معمولی نوعیت کا شہاب ثاقب ٹکرا گیا تھا جس سے کیپسول میں معمولی سا سوراخ ہو گیا۔ اس شگاف سے آکسیجن کا مسلسل اخراج ہو رہا تھا جس کے باعث اس میں موجود 6 خلاء نوردوں کی زندگیوں کو خطرہ لاحق ہو گیا۔

روس کے دارالحکومت ماسکو میں موجود خلائی مشن کے کنٹرولر کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر موجود خلاء نورد شگاف کو بھرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جس کے بعد کیپسول میں موجود خلاء نوردوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات ٹل گئے ہیں۔


روس کا خلائی مشن 8 جون کو بین الاقوامی خلائی اسٹیشن پر پہنچا تھا جس میں موجود خلاء نوردوں کو زمین سے 400 کلومیٹر دور لیبارٹری میں منتقل کیا جانا تھا۔ کیپسول میں سوراخ ہونے کا انکشاف خلائی اسٹیشن کے دباؤ کے سنسر سے ہوا۔

ماسکو کے کنٹرول سینٹر سے بین الاقوامی خلائی اسپیس کے رابطے کے بعد کیپسول کی جانچ پڑتال کی گئی۔ خلاء نورد کیپسول میں پڑنے والے فریکچر کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہو گئے۔ سوراخ ہوجانے سے رات بھر اور صبح تک غیرمعمولی صورتحال رہی، دباؤ کم ہو گیا اور اسٹیشن سے آکسیجن لیک ہوتی رہی۔

خلاء میں ہر وقت پتھروں کی بارش ہو تی رہتی ہے جس سے خلائی گاڑیوں اور کیپسولز کو خطرہ رہتا ہے۔ روس کے کیپسول کی اوپری سطح کو ان ذرات اور پتھروں سے محفوظ بنانے کے لیے خصوصی طور پر ڈیزائن کیا گیا تھا۔

ماسکو میں موجود خلائی اسٹیشن کے ترجمان کا کہنا ہے کہ خلاء نوردوں کے محفوظ ہونے کی خبر خوش آئند ہے۔ خلاء میں سفر ہر ممکن حفاظتی اقدامات کے باوجود پُر خطر رہتا ہے جہاں کسی بھی وقت کوئی بھی انہونا اور غیر متوقع حادثہ بھی رونما ہو سکتا ہے۔ کیپسول میں شگاف پڑنے کے معاملے کی مکمل تحقیقات کی جائے گی۔
Load Next Story