خلیج تنازع سعودی عرب کا نہر کھود کر قطر کو جزیرے میں تبدیل کرنے کا فیصلہ
سینئر مشیر سعودی ولی عہد نے تصدیق کردی، عظیم منصوبے سے خطے کا جغرافیہ تبدیل ہوجائے گا، سعود القحطانی
مشرق وسطیٰ کے 2 ممالک سعودی عرب اور قطر میں تنازع مزید شدت اختیار کرگیا ہے اور سعودی حکام کی جانب سے یہ اشارہ دیا گیا ہے کہ وہ ایک نہر کھود کر قطر کو جزیرے میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
سعودی اخبار خلیج ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سینئر مشیر سعود القحطانی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں بے صبری سے جزیرہ سلویٰ منصوبے پر عمل درآمد سے متعلق تفصیلات کا انتظار کر رہا ہوں، جو ایک بڑا اور تاریخی منصوبہ ہوگا اور خطے کا جغرافیہ تبدیل کردے گا۔
واضح رہے کہ جزیرہ نما قطر کو سعودی سرزمین سے الگ کرنا دونوں ممالک کے درمیان 14 ماہ سے جاری تنازع میں تازہ کشیدگی ہے۔ اس سے قبل اپریل میں سعودی عرب حکومت کی حامی سبق نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ حکومت قطرکے ساتھ سرحد پر 60 کلو میٹر طویل اور 20 میٹر چوڑی نہر کھودنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس نہر پر 2 ارب 8 کروڑ ریال ( 75 کروڑ ڈالر) لاگت آئے گی اور اس منصوبے میں ایک حصہ جوہری فضلہ محفوظ کرنے کے لیے بھی رکھا جائے گا۔
اسی حوالے سے جون میں سعودی عرب کے مکہ اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ اس منصوبے کی بولی کے لیے نہر کی کھدائی میں مہارت رکھنے والی 5 نامعلوم کمپنیوں کو دعوت دی گئی تھی اور بولی جیتنے والی کمپنی کا اعلان ستمبر میں کیا جائے گا۔
سعودی اخبار خلیج ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے سینئر مشیر سعود القحطانی نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ایک ٹویٹ میں کہا کہ میں بے صبری سے جزیرہ سلویٰ منصوبے پر عمل درآمد سے متعلق تفصیلات کا انتظار کر رہا ہوں، جو ایک بڑا اور تاریخی منصوبہ ہوگا اور خطے کا جغرافیہ تبدیل کردے گا۔
واضح رہے کہ جزیرہ نما قطر کو سعودی سرزمین سے الگ کرنا دونوں ممالک کے درمیان 14 ماہ سے جاری تنازع میں تازہ کشیدگی ہے۔ اس سے قبل اپریل میں سعودی عرب حکومت کی حامی سبق نیوز نے رپورٹ کیا تھا کہ حکومت قطرکے ساتھ سرحد پر 60 کلو میٹر طویل اور 20 میٹر چوڑی نہر کھودنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ اس نہر پر 2 ارب 8 کروڑ ریال ( 75 کروڑ ڈالر) لاگت آئے گی اور اس منصوبے میں ایک حصہ جوہری فضلہ محفوظ کرنے کے لیے بھی رکھا جائے گا۔
اسی حوالے سے جون میں سعودی عرب کے مکہ اخبار نے رپورٹ کیا تھا کہ اس منصوبے کی بولی کے لیے نہر کی کھدائی میں مہارت رکھنے والی 5 نامعلوم کمپنیوں کو دعوت دی گئی تھی اور بولی جیتنے والی کمپنی کا اعلان ستمبر میں کیا جائے گا۔