شیخ رشید کا کنٹریکٹ افسران فارغ کرنے کا اعلان
بھاری تنخواہوں والے کنٹریکٹ ملازمین اگلے ہفتے تک خودچلے جائیں، وفاقی وزیر
وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے سابق وزیر سعد رفیق دورکے کنٹریکٹ افسران کوفارغ کرنے کا فیصلہ کر تے ہوئے کہا ہے کہ نیب میں ریلوے کے8 کیسز زیر سماعت ہیں اور ہم مزید 4 بھجوا رہے ہیں۔
شیخ رشیدنے سعدرفیق دورکے کنٹریکٹ افسران کو فارغ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اگلے ہفتے تک بھاری تنخواہوں والے کنٹریکٹ ملازمین خودچلے جائیں، جبکہ 4ہزارکنٹریکٹ ملازمین کے بارے میں ایسا فیصلہ ہو جو درمیانی ہو،وزیرریلوے نے بتایاکہ 55 انجنوں کانیب کا کیس ہے،نیب میںریلوے کے8 کیس زیرسماعت ہیں اورہم مزید4 بھجوارہے ہیں، شالیمار ہسپتال کاکیس نیب کوبھجوارہے ہیں، انھوں نے کہاکہ ریلوے کی زمین کے ریکارڈکیلیے ڈائریکٹرکوخط لکھوایا،ادھرریلوے حکام نے مبینہ کرپشن اسکینڈلزکی انکوائری کیلیے نیب کوخط لکھ دیا۔
ذرائع کے مطابق خط میں الزام عائدکیا گیا ہے کہ سابق دورمیں ناقص کوالٹی کے 18سوہارس پاور ویگن یکطرفہ بڈ میں خریدے گئے،ناقص ویگنوںکی خریداری کے ذمہ دارسی ایم ای عدنان شفیع اور اے جی ایم عنصرخان ہیں، 58 چینی لوکو موٹو بھی سنگل بڈ میں خریدے گئے اورانکی خریداری کے ذمے دارسی ایم ای مبین الدین، طارق خان اور جی ایم ٹیکنیکل شاہد ہیں۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ سابق دورِمیں خریدے گئے چینی انجنوں کی مرمت کا کام ایک دوسری چینی کمپنی کودیاگیا،یہ ٹھیکہ دینے میں موجودہ اورسابق چیئرپرسن ملوث ہیں، 30 مختلف ریلوے ٹریکس کی مرمت کاکنٹریکٹ 30 ارب روپے میں ایک ہی کنٹریکٹروارث انٹر نیشنل کودیاگیا،اس کے علاوہ ریلوے میں بعض منظورنظرافرادکو بھاری معاوضوں اور مراعات سے نوازا گیا، ریلوے کے درجنوں پلاٹس لیز پرآئل کمپنیوں اور بااثر شخصیات کواونے پونے داموں دیا گیا۔
علاوہ ازیں ریلوے لاہورڈویژن نے اپنا ہی 5 سالہ ریکارڑ توڑ دیا، اگست میں محمد سفیان سرفراز ڈوگرکی قیادت میں ٹرینوں کا مجموعی پنکچویلٹی لیول 97 فیصد حاصل کرلیا۔
ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر ناصر نزیر نے ڈی ایس ریلوے لاہور کو کنٹرول آفس کی کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریلوے لاہورڈویژن نے اپنا ہی 5 سالہ ریکارڑ توڑ دیا، جس پر ڈی ایس ریلوے لاہور نے ڈی ٹی اوریلوے لاہور اور ان کی پوری ٹیم کوشاباش دی۔
دریں اثنا وزیرریلوے شیخ رشید احمد کی ہدایت پرریلوے نے دو نئی ٹرینیں چلانیکافیصلہ کیا ہے، ان میں مارگلہ ایکسپریس اورمیانوالی ریل کارراولپنڈی ریلوے اسٹیشن سے 15ستمبر سے چلا ئی جائیں گی۔
ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک ریلوے اور ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے لاہورکی ہدایت پرڈویژنل کمرشل آفیسرریلوے لاہور غلام فریدنے ٹرینوں پراچانک چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھاہواہے، ڈی سی اوریلوے لاہورنے اپٹی ٹیم کے ہمراہ کراچی سے لاہورآنیوالی 43 اپ شالیمارنائٹ کوچ ایکسپریس ٹرین پراچانک چھاپہ مارکرکنڈیکٹرگارڑ اورسپیشل ٹکٹ ایگزامینرکوموقع پرمعطل کردیا اوران کیخلاف چارج شیٹ جاری کرکے محکمانہ کاروائی کا حکم دیدیا ہے۔
شیخ رشیدنے سعدرفیق دورکے کنٹریکٹ افسران کو فارغ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ اگلے ہفتے تک بھاری تنخواہوں والے کنٹریکٹ ملازمین خودچلے جائیں، جبکہ 4ہزارکنٹریکٹ ملازمین کے بارے میں ایسا فیصلہ ہو جو درمیانی ہو،وزیرریلوے نے بتایاکہ 55 انجنوں کانیب کا کیس ہے،نیب میںریلوے کے8 کیس زیرسماعت ہیں اورہم مزید4 بھجوارہے ہیں، شالیمار ہسپتال کاکیس نیب کوبھجوارہے ہیں، انھوں نے کہاکہ ریلوے کی زمین کے ریکارڈکیلیے ڈائریکٹرکوخط لکھوایا،ادھرریلوے حکام نے مبینہ کرپشن اسکینڈلزکی انکوائری کیلیے نیب کوخط لکھ دیا۔
ذرائع کے مطابق خط میں الزام عائدکیا گیا ہے کہ سابق دورمیں ناقص کوالٹی کے 18سوہارس پاور ویگن یکطرفہ بڈ میں خریدے گئے،ناقص ویگنوںکی خریداری کے ذمہ دارسی ایم ای عدنان شفیع اور اے جی ایم عنصرخان ہیں، 58 چینی لوکو موٹو بھی سنگل بڈ میں خریدے گئے اورانکی خریداری کے ذمے دارسی ایم ای مبین الدین، طارق خان اور جی ایم ٹیکنیکل شاہد ہیں۔
خط میں بتایا گیا ہے کہ سابق دورِمیں خریدے گئے چینی انجنوں کی مرمت کا کام ایک دوسری چینی کمپنی کودیاگیا،یہ ٹھیکہ دینے میں موجودہ اورسابق چیئرپرسن ملوث ہیں، 30 مختلف ریلوے ٹریکس کی مرمت کاکنٹریکٹ 30 ارب روپے میں ایک ہی کنٹریکٹروارث انٹر نیشنل کودیاگیا،اس کے علاوہ ریلوے میں بعض منظورنظرافرادکو بھاری معاوضوں اور مراعات سے نوازا گیا، ریلوے کے درجنوں پلاٹس لیز پرآئل کمپنیوں اور بااثر شخصیات کواونے پونے داموں دیا گیا۔
علاوہ ازیں ریلوے لاہورڈویژن نے اپنا ہی 5 سالہ ریکارڑ توڑ دیا، اگست میں محمد سفیان سرفراز ڈوگرکی قیادت میں ٹرینوں کا مجموعی پنکچویلٹی لیول 97 فیصد حاصل کرلیا۔
ڈویژنل ٹرانسپورٹیشن آفیسر ناصر نزیر نے ڈی ایس ریلوے لاہور کو کنٹرول آفس کی کارکردگی پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ریلوے لاہورڈویژن نے اپنا ہی 5 سالہ ریکارڑ توڑ دیا، جس پر ڈی ایس ریلوے لاہور نے ڈی ٹی اوریلوے لاہور اور ان کی پوری ٹیم کوشاباش دی۔
دریں اثنا وزیرریلوے شیخ رشید احمد کی ہدایت پرریلوے نے دو نئی ٹرینیں چلانیکافیصلہ کیا ہے، ان میں مارگلہ ایکسپریس اورمیانوالی ریل کارراولپنڈی ریلوے اسٹیشن سے 15ستمبر سے چلا ئی جائیں گی۔
ایڈیشنل جنرل منیجر ٹریفک ریلوے اور ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ ریلوے لاہورکی ہدایت پرڈویژنل کمرشل آفیسرریلوے لاہور غلام فریدنے ٹرینوں پراچانک چھاپے مارنے کا سلسلہ جاری رکھاہواہے، ڈی سی اوریلوے لاہورنے اپٹی ٹیم کے ہمراہ کراچی سے لاہورآنیوالی 43 اپ شالیمارنائٹ کوچ ایکسپریس ٹرین پراچانک چھاپہ مارکرکنڈیکٹرگارڑ اورسپیشل ٹکٹ ایگزامینرکوموقع پرمعطل کردیا اوران کیخلاف چارج شیٹ جاری کرکے محکمانہ کاروائی کا حکم دیدیا ہے۔