افغانستان سے امریکی انخلا پر کچھ پاکستانی رہنما سکھ کا سانس لینگے نیویارک ٹائمز
عسکری حلقوں کو افغانستان سے مدد ملے گی، پاکستان اور مغرب کے درمیان ڈرون حملوں کا معاملہ باعث کشیدگی ہوسکتا ہے.
امریکی فوج کی12برس بعدواپسی کے بعد افغانستان ہی نہیں بلکہ پاکستان بھی شدیدمتاثر ہوگا۔
ہوسکتا ہے وہ سیاسی و مذہبی رہنما سکھ کا سانس لیں،جو امریکی فوج کی واپسی کا مطالبہ کررہے تھے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ امریکی انخلا کے بعد اربوں ڈالر کی امداد بھی بندہوجائے گی۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور مغرب کے درمیان ڈرون حملوں کا معاملہ کشیدگی کاباعث ہوسکتا ہے۔گذشتہ دس برسوں کے دوران اس علاقے پر 360ڈرون حملے کئے گئے،جسے اسلامی عسکریت پسندی کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کی واپسی کے بعد افغانستان میں طالبان کی مضبوطی سے پاکستان میں عسکری حلقوں کو مددملے گی جس سے پاکستان پھر عالمی توجہ کا مرکز بن سکتا ہے جبکہ دنیادہشتگردی کے خاتمے کا عزم کرچکی ہے اور وہ ایسی کسی کوشش کوقبول نہیں کریگی،جس سے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی ہو۔اخبار لکھتا ہے صدر اوباما واضح اعلان کرچکے ہیں کہ ڈرون طیاروں سے صرف ان عسکریت پسندوں پر حملہ ہوگاجو امریکہ کیلئے خطرہ ہونگے تاہم پاکستان کیلئے یہ نازک معاملہ ہے۔یہ امریکی پالیسی نواز شریف کیلیے بھی اچھی خبر ہوگی جو تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے والے ہیں اور وہ امریکا پر انحصار کم کرنے کادعویٰ رکھتے ہیں۔
ہوسکتا ہے وہ سیاسی و مذہبی رہنما سکھ کا سانس لیں،جو امریکی فوج کی واپسی کا مطالبہ کررہے تھے لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ امریکی انخلا کے بعد اربوں ڈالر کی امداد بھی بندہوجائے گی۔ امریکی اخبار نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق پاکستان اور مغرب کے درمیان ڈرون حملوں کا معاملہ کشیدگی کاباعث ہوسکتا ہے۔گذشتہ دس برسوں کے دوران اس علاقے پر 360ڈرون حملے کئے گئے،جسے اسلامی عسکریت پسندی کا مرکز سمجھا جاتا ہے۔
متاثرین کا کہنا ہے کہ امریکی فوج کی واپسی کے بعد افغانستان میں طالبان کی مضبوطی سے پاکستان میں عسکری حلقوں کو مددملے گی جس سے پاکستان پھر عالمی توجہ کا مرکز بن سکتا ہے جبکہ دنیادہشتگردی کے خاتمے کا عزم کرچکی ہے اور وہ ایسی کسی کوشش کوقبول نہیں کریگی،جس سے دہشتگردوں کی حوصلہ افزائی ہو۔اخبار لکھتا ہے صدر اوباما واضح اعلان کرچکے ہیں کہ ڈرون طیاروں سے صرف ان عسکریت پسندوں پر حملہ ہوگاجو امریکہ کیلئے خطرہ ہونگے تاہم پاکستان کیلئے یہ نازک معاملہ ہے۔یہ امریکی پالیسی نواز شریف کیلیے بھی اچھی خبر ہوگی جو تیسری مرتبہ وزیراعظم بننے والے ہیں اور وہ امریکا پر انحصار کم کرنے کادعویٰ رکھتے ہیں۔