شام بشارالاسد کی فتح تک جنگ رہے گی حزب اللہ حملوں میں 23 افراد ہلاک
شامی باغی امریکا اوراسرائیل کےحمایت یافتہ ہیں،جنگ میں لبنان کےمفادات بھی داؤ پر لگے ہیں:حسن نصراللہ، بیروت میں 3زخمی.
لبنان کی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کے رہنما حسن نصراللہ نے کہا ہے کہ ان کے جنگجو شام کی خانہ جنگی میں صدر بشارالاسد کی فتح کے لیے سرگرم عمل رہیں گے۔
ادھر لبنان کے درالحکومت بیروت کے جنوبی علاقے میں راکٹ گرنے سے کم از کم 3 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ لبنانی حکام کے مطابق دو راکٹ اسلامی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کی زیرِ اثر علاقے میں گرے۔ نامعلوم مقام سے ٹی وی کے ذریعے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے حسن نصر اللہ نے کہا تھا کہ اس جنگ میں لبنان کے مفادات بھی داؤ پر لگے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'یہ جنگ ہماری ہے اور میں آپ سے فتح کا وعدہ کرتا ہوں۔' حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ اگر سنّی اسلام پسند شام پر غالب آگئے تو یہ لبنان کے شیعوں، سنیوں اور عیسائیوں سب کے لیے ایک خطرہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ان کی تحریک شامی باغیوں کا ساتھ نہیں دے سکتی جو ان کی نظر میں امریکا اور اسرائیل کے حمایت یافتہ ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شامی قصبے قصیر میں 19 مئی سے شروع ہونے والی حکومتی کارروائی میں حزب اللہ کے درجنوں جنگجو شامی فوج کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔ قصیر کی تازہ لڑائی میں حزب اللہ کے 18 جنگجوؤں سمیت 22 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ادھر لبنان کی سرحد کے قریب واقع شامی قصبے قصیر میں شامی باغیوں کا کہنا ہے کہ انہیں حزب اللہ کے جنگجوؤں کی جانب سے شدید گولہ باری کا سامنا ہے۔ شام کے سرحدی قصبے قصیر میں دونوں اطراف سے شدید لڑائی کی اطلاعات ہیں اور فوج کا کہنا ہے کہ اس نے باغیوں کے علاقے پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے تین اطراف سے حملہ کیا ہے۔ شام میں انسانی حقوق کی علمبردار تنظیم کا کہنا ہے قصیر کی تازہ لڑائی میں حزب اللہ کے 18 جنگجوؤں سمیت 22 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
ادھر لبنان کے درالحکومت بیروت کے جنوبی علاقے میں راکٹ گرنے سے کم از کم 3 افراد زخمی ہوگئے ہیں۔ لبنانی حکام کے مطابق دو راکٹ اسلامی عسکریت پسند تنظیم حزب اللہ کی زیرِ اثر علاقے میں گرے۔ نامعلوم مقام سے ٹی وی کے ذریعے اپنے حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے حسن نصر اللہ نے کہا تھا کہ اس جنگ میں لبنان کے مفادات بھی داؤ پر لگے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ 'یہ جنگ ہماری ہے اور میں آپ سے فتح کا وعدہ کرتا ہوں۔' حسن نصر اللہ کا کہنا تھا کہ اگر سنّی اسلام پسند شام پر غالب آگئے تو یہ لبنان کے شیعوں، سنیوں اور عیسائیوں سب کے لیے ایک خطرہ ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ ان کی تحریک شامی باغیوں کا ساتھ نہیں دے سکتی جو ان کی نظر میں امریکا اور اسرائیل کے حمایت یافتہ ہیں۔
اطلاعات کے مطابق شامی قصبے قصیر میں 19 مئی سے شروع ہونے والی حکومتی کارروائی میں حزب اللہ کے درجنوں جنگجو شامی فوج کے شانہ بشانہ لڑ رہے ہیں۔ قصیر کی تازہ لڑائی میں حزب اللہ کے 18 جنگجوؤں سمیت 22 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ادھر لبنان کی سرحد کے قریب واقع شامی قصبے قصیر میں شامی باغیوں کا کہنا ہے کہ انہیں حزب اللہ کے جنگجوؤں کی جانب سے شدید گولہ باری کا سامنا ہے۔ شام کے سرحدی قصبے قصیر میں دونوں اطراف سے شدید لڑائی کی اطلاعات ہیں اور فوج کا کہنا ہے کہ اس نے باغیوں کے علاقے پر دوبارہ قبضہ حاصل کرنے کے لیے تین اطراف سے حملہ کیا ہے۔ شام میں انسانی حقوق کی علمبردار تنظیم کا کہنا ہے قصیر کی تازہ لڑائی میں حزب اللہ کے 18 جنگجوؤں سمیت 22 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔