نوازشریف کا ناصر کھوسہ کو پرنسپل سیکریٹری بنانے کا فیصلہ
شمار فرض شناس اور دیانتدار افسران میں ہوتا ہے ،نوجوان افسر رول ماڈل سمجھتے ہیں
مسلم لیگ ن کے سربراہ و متوقع وزیراعظم میاں نواز شریف نے ڈی ایم جی سروس 6 ویں کامن کے گریڈ 22کے افسر ناصر محمود کھوسہ کو پرنسپل سیکریٹری ٹو وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
ناصر محمود کھوسہ کا شمار فرض شناس، قابل، محنتی اور دیانتدار افسران میں ہوتا ہے ۔ وہ پنجاب میں 3 سال سے زائد عرصے تک چیف سیکریٹری تعینات رہ چکے ہیں ۔ چیف سیکریٹری کے عہدے پر تقرری کے دوران ان کی وزیراعلیٰ شہباز شریف کے ساتھ اچھی ورکنگ ریلیشن شپ رہی ۔ناصر محمود کھوسہ سابق آئی جی بلوچستان و سابق ڈی جی ایف آئی اے طارق مسعود کھوسہ اور سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کے چھوٹے بھائی ہیں ۔ بیوروکریسی میں کھوسہ فیملی کا نام عزت و احترام سے لیا جاتا ہے ۔ ناصر محمود کھوسہ کا تعلق ڈی جی خان سے ہے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ان کو پہلے شہباز شریف نے دوبارہ چیف سیکریٹری پنجاب بنانے کی آفر کی تھی مگر انھوں نے معذرت کر لی تھی ۔ ناصر محمود کھوسہ 15ستمبر 1953ء کو پیدا ہوئے اور 1989 ء میں سول سول جوائن کی ۔ وہ چیف سیکریٹری بلوچستان کے عہدہے پر بھی تعینات رہ چکے ہیں ۔
پنجاب میں بیوروکریسی کیلیے ان کی خدمات قابل قدر ہیں ۔ نوجوان افسر انھیں اپنا رول ماڈل سمجھتے ہیں ۔ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق پارٹی ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف نے اس ضمن میں متعلقہ حکام کو ناصر محمود کھوسہ کی بطور پرنسپل سیکریٹری ٹو وزیراعظم تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کیلیے کہا ہے ۔ ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن چند روز میں جاری ہو جائے گا ۔ ناصر محمود کھوسہ کو جن کی مدت ملازمت میں 4ماہ باقی ہیں ، اسلیے تعینات کیا جا رہا ہے تاکہ وہ وفاقی بیوروکریسی میں اپنی مرضی کے مطابق ٹیم تشکیل دے سکیں ۔ تاہم شہباز شریف نے فواد حسن فواد کو بھی ذمے داری سونپی ہے کہ وہ پارٹی کے وفادار اور قابل بیوروکریٹس کی مرکز میں تعیناتیوں میں ناصر محمود کھوسہ کی معاونت کریں ۔ ناصر محمود کھوسہ ن لیگ کے سینئر رہنما سینیٹر ذوالفقار کھوسہ اور سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ کے کزن بھی ہیں ۔
ناصر محمود کھوسہ کا شمار فرض شناس، قابل، محنتی اور دیانتدار افسران میں ہوتا ہے ۔ وہ پنجاب میں 3 سال سے زائد عرصے تک چیف سیکریٹری تعینات رہ چکے ہیں ۔ چیف سیکریٹری کے عہدے پر تقرری کے دوران ان کی وزیراعلیٰ شہباز شریف کے ساتھ اچھی ورکنگ ریلیشن شپ رہی ۔ناصر محمود کھوسہ سابق آئی جی بلوچستان و سابق ڈی جی ایف آئی اے طارق مسعود کھوسہ اور سپریم کورٹ کے جج جسٹس آصف سعید کھوسہ کے چھوٹے بھائی ہیں ۔ بیوروکریسی میں کھوسہ فیملی کا نام عزت و احترام سے لیا جاتا ہے ۔ ناصر محمود کھوسہ کا تعلق ڈی جی خان سے ہے ۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ ان کو پہلے شہباز شریف نے دوبارہ چیف سیکریٹری پنجاب بنانے کی آفر کی تھی مگر انھوں نے معذرت کر لی تھی ۔ ناصر محمود کھوسہ 15ستمبر 1953ء کو پیدا ہوئے اور 1989 ء میں سول سول جوائن کی ۔ وہ چیف سیکریٹری بلوچستان کے عہدہے پر بھی تعینات رہ چکے ہیں ۔
پنجاب میں بیوروکریسی کیلیے ان کی خدمات قابل قدر ہیں ۔ نوجوان افسر انھیں اپنا رول ماڈل سمجھتے ہیں ۔ایکسپریس ٹریبیون کے مطابق پارٹی ذرائع نے بتایا کہ نوازشریف نے اس ضمن میں متعلقہ حکام کو ناصر محمود کھوسہ کی بطور پرنسپل سیکریٹری ٹو وزیراعظم تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کیلیے کہا ہے ۔ ان کی تقرری کا نوٹیفکیشن چند روز میں جاری ہو جائے گا ۔ ناصر محمود کھوسہ کو جن کی مدت ملازمت میں 4ماہ باقی ہیں ، اسلیے تعینات کیا جا رہا ہے تاکہ وہ وفاقی بیوروکریسی میں اپنی مرضی کے مطابق ٹیم تشکیل دے سکیں ۔ تاہم شہباز شریف نے فواد حسن فواد کو بھی ذمے داری سونپی ہے کہ وہ پارٹی کے وفادار اور قابل بیوروکریٹس کی مرکز میں تعیناتیوں میں ناصر محمود کھوسہ کی معاونت کریں ۔ ناصر محمود کھوسہ ن لیگ کے سینئر رہنما سینیٹر ذوالفقار کھوسہ اور سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ کے کزن بھی ہیں ۔