معروف گلوکار حبیب ولی محمد کو مداحوں سے بچھڑے 4 سال بیت گئے
حبیب ولی نے ریڈیواورٹی وی پرفن کا مظاہرہ کرنے کے بعد موسیقار نثاربزمی کی فلموں کے لئے گیت ریکارڈ کروائے
ٹی وی، ریڈیو اورفلم کے معروف گلوکارحبیب ولی محمد کے انتقال کو چار سال بیت گئے۔
حبیب ولی محمد کو بچپن سے ہی موسیقی بالخصوص قوالی سے گہرا لگاؤ تھا۔ امریکی یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری لینے کے بعد بھی ان کا موسیقی سے تعلق ساری زندگی رہا۔ حبیب ولی محمد نے کلاسیکل موسیقی کی تربیت استاد لطافت حسین سے حاصل کی۔ قیام پاکستان سے قبل ممبئی میں ایک مقابلہ موسیقی کے دوران اپنی منفرد گائیگی کی بناء پر1200 گلوکاروں میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اس مقابلے میں بھارتی گلوکارمکیش بھی حصہ لے رہے تھے۔
حبیب ولی محمد کوغزل کی گائیگی پربھی عبورحاصل تھا ۔غالب، بہادر شاہ ظفر، پروین شاکر اوراستاد قمرجلالوی سمیت دیگر شاعروں کے کلام گائے۔ فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان کے انتقال کوفن کا بہت بڑا نقصان قرار دیا۔
تقسیم ہند کے بعد حبیب ولی محمد اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان آگئے۔ انہوں نے ریڈیو اور ٹی وی پر فن کا مظاہرہ کرنے کے بعد موسیقار نثار بزمی کی فلموں کے لئے گیت ریکارڈ کروائے۔ فنی خدما ت پرحبیب ولی محمد کو نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ حبیب ولی محمد نے عام گائیگی سمیت ملی نغمے بھی گائے۔
حبیب ولی محمد 3 ستمبر2014 کو 90 سال کی عمر میں انتقال کرگئے لیکن ان کی فنی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔
حبیب ولی محمد کو بچپن سے ہی موسیقی بالخصوص قوالی سے گہرا لگاؤ تھا۔ امریکی یونیورسٹی سے ایم بی اے کی ڈگری لینے کے بعد بھی ان کا موسیقی سے تعلق ساری زندگی رہا۔ حبیب ولی محمد نے کلاسیکل موسیقی کی تربیت استاد لطافت حسین سے حاصل کی۔ قیام پاکستان سے قبل ممبئی میں ایک مقابلہ موسیقی کے دوران اپنی منفرد گائیگی کی بناء پر1200 گلوکاروں میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ اس مقابلے میں بھارتی گلوکارمکیش بھی حصہ لے رہے تھے۔
حبیب ولی محمد کوغزل کی گائیگی پربھی عبورحاصل تھا ۔غالب، بہادر شاہ ظفر، پروین شاکر اوراستاد قمرجلالوی سمیت دیگر شاعروں کے کلام گائے۔ فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والے افراد نے ان کے انتقال کوفن کا بہت بڑا نقصان قرار دیا۔
تقسیم ہند کے بعد حبیب ولی محمد اپنے خاندان کے ہمراہ پاکستان آگئے۔ انہوں نے ریڈیو اور ٹی وی پر فن کا مظاہرہ کرنے کے بعد موسیقار نثار بزمی کی فلموں کے لئے گیت ریکارڈ کروائے۔ فنی خدما ت پرحبیب ولی محمد کو نگار ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔ حبیب ولی محمد نے عام گائیگی سمیت ملی نغمے بھی گائے۔
حبیب ولی محمد 3 ستمبر2014 کو 90 سال کی عمر میں انتقال کرگئے لیکن ان کی فنی خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔