ملائیشیا میں ہم جنس پرست خواتین کو سرعام کوڑے مارے گئے
ہم جنس پرست خواتین کو سیکڑوں افراد کی موجودگی میں کوڑے مارے گئے
ملائیشیا میں شرعی عدالت کے حکم پر دو ہم جنس پرست خواتین کو سر عام کوڑے مارے گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کی شرعی عدالت نے 22 اور 32 سالہ خواتین کو ہم جنس پرستی میں ملوث پائے جانے پر سرعام چھ چھ بار کوڑے لگانے اور 3 ہزار 300 رنگٹ جرمانے کی سزا سنائی تھی جس پر خواتین کو سیکڑوں افراد کی موجودگی میں کوڑے مارے گئے۔
رواں برس اپریل میں اسلامک انفورسمنٹ فورس کے افسران نے دونوں خواتین کو عوامی مقام پر کھڑی کار میں قابل اعتراض حالت میں پائے جانے پر حراست میں لیا تھا اور اسلامی قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں شرعی عدالت میں پیش کیا تھا۔ عدالتی حکم پر دونوں خواتین کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے خواتین کو سر عام کوڑے لگانے کی سزا کی مخالفت کرتے ہوئے اس عمل کی مذمت کی تاہم حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سرعام سزا دینے کا مقصد لوگوں کو عبرت دلانا ہے، یہ طریقہ جرائم کے پھیلاؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے۔
واضح رہے کہ ملائیشیا میں مجرموں کو سزا دینے کے لیے روایتی چمڑے کے کوڑوں کے بجائے باریک اور لچکدار چھڑی استعمال کی جاتی ہے جس کی ضرب کوڑے کی طرح ہی تکلیف دہ ہوتی ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق ملائیشیا کی شرعی عدالت نے 22 اور 32 سالہ خواتین کو ہم جنس پرستی میں ملوث پائے جانے پر سرعام چھ چھ بار کوڑے لگانے اور 3 ہزار 300 رنگٹ جرمانے کی سزا سنائی تھی جس پر خواتین کو سیکڑوں افراد کی موجودگی میں کوڑے مارے گئے۔
رواں برس اپریل میں اسلامک انفورسمنٹ فورس کے افسران نے دونوں خواتین کو عوامی مقام پر کھڑی کار میں قابل اعتراض حالت میں پائے جانے پر حراست میں لیا تھا اور اسلامی قوانین کی خلاف ورزی کے جرم میں شرعی عدالت میں پیش کیا تھا۔ عدالتی حکم پر دونوں خواتین کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
انسانی حقوق کی تنظیموں نے خواتین کو سر عام کوڑے لگانے کی سزا کی مخالفت کرتے ہوئے اس عمل کی مذمت کی تاہم حکومت کے ترجمان کا کہنا تھا کہ سرعام سزا دینے کا مقصد لوگوں کو عبرت دلانا ہے، یہ طریقہ جرائم کے پھیلاؤ میں کمی کا باعث بنتا ہے۔
واضح رہے کہ ملائیشیا میں مجرموں کو سزا دینے کے لیے روایتی چمڑے کے کوڑوں کے بجائے باریک اور لچکدار چھڑی استعمال کی جاتی ہے جس کی ضرب کوڑے کی طرح ہی تکلیف دہ ہوتی ہے۔