ریلوے میں لاکھوں روپے تنخواہیں لینے والے افسران کی فہرستیں تیار

محکمہ ریلوے میں ایم پی اسکیل 3 پر 5 جب کہ ایم پی اسکیل 2 پر 11 افسران کام کررہے ہیں

وزیرریلوے نے سات،سات لاکھ تنخواہیں لینے والوں کو خودہی استعفے دینے کی ہدایت کی ہے فوٹو: فائل

وزیرریلوے شیخ رشید احمد کی ہدایات پر پاکستان ریلوے میں لاکھوں روپے تنخواہیں لینے والے مینجمنٹ پوزیشن اسکیل افسران کی فہرستیں تیار کرلی گئی ہیں۔

وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے چند روز پہلے کہا تھا کہ 7،7 لاکھ روپے تنخواہیں لینے والے آئندہ ہفتے تک خود ہی استعفی دے جائیں ، ایکسپریس نے اس حوالے سے کھوج لگائی تو معلوم ہوا کہ ریلوے میں مجموعی طور پر 16 افسران ایم پی اسکیل پر کام کررہے ہیں ان میں سے پانچ افسران ایم پی اسکیل 3 جبکہ 11 افسران ایم پی اسکیل 2 پر کام کررہے ہیں ، ان افسران کو آئی ٹی اور شعبہ تعلقات عامہ میں لاکھوں روپے تنخواہ پر رکھا گیا تھا۔

ایکسپریس نیوز کو ملنے والے ریکارڈ کے مطابق فہد رحیم ڈائریکٹر آئی ٹی میجنمٹ پوزیشن 2 کے تحت ماہانہ 3 لاکھ ، 92 ہزار 580 روپے تنخواہ لے رہے تھے جب کہ انہیں کم ازکم 40 ہزار روپے ٹی اے ، ڈے اے کی مد میں ملتا تھا، پروگرام منیجر محمدعثمان ایم پی ٹو اسکیل کے تحت 2 لاکھ، 87 ہزار810 روپے ماہانہ بنیادی تنخواہ لیتے ہیں ، محمدعلی عمران ڈپٹی ڈائریکٹر آئی ٹی ، محمدراحیل پروگرام منیجر، محمداویس ظفر سافٹ ویئر انجینئر، بھجت فاطمہ سافٹ وئیرانجینئر، سعید اقبال سافٹ وئیرانجینئر اورفقیر الرحمن سافٹ وئیرانجینئر مینجمنٹ پوزیشن 2 اسکیل کے تحت 2 لاکھ، 69 ہزار 660 روپے ماہانہ بنیادی تنخواہ لیتے ہیں جبکہ ٹی اے ڈی اے ، ہاؤس رینٹ ، ٹرانسپورٹ سمیت دیگرمراعات بھی لاکھوں روپے میں ہیں۔




طاہر پرویزایم پی 2 اسکیل 4 لاکھ، 14 ہزار 850 روپے بنیادی تنخواہ لے رہے تھے، ایٖڈوائزر ٹو چیئرمین ریلوے عاصمہ تنویر 2 لاکھ 49 ہزار 35 روپے بنیادی تنخواہ لے رہی ہیں، خرم شہزاد، عثمان خان اورسلیم قاضی بھی بطورایٖڈوائزر 2 لاکھ 49 ہزار35 روپے بنیادی تنخواہ وصول کررہے ہیں۔

عبدالروف طاہر کچھ عرصہ پہلے ریلوے کوخیرباد کہہ گئے تھے جبکہ ڈائریکٹر پبلک ریلیشنز نجم ولی بھی اپنے عہدے سے استعفی دے چکے ہیں ، اسی طرح ڈائریکٹرایجوکیشن ڈاکٹر فرحان عبادت نے بھی اپنا عہدہ چھوڑدیاہے ، ان افسران کو مختلف محکموں سے ڈیپوٹیشن پرریلوے میں لایا گیا تھا ، ان میں سے کئی ایسے ہیں جو چیئرمین ریلوے سے بھی زیادہ تنخواہ وصول کررہے تھے۔
Load Next Story