وزیراعظم نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو انتظامیہ میں سیاسی مداخلت سے روک دیا
تمام ارکان کو انتظامی معاملات سے دور رہنے کی ہدایت کی جائے، وزیراعظم عمران خان
وزیراعظم عمران خان نے پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کو انتظامیہ میں سیاسی مداخلت سے روک دیا ہے۔
گزشتہ روز چکوال کے ڈپٹی کمشنر غلام صغیر شاہد نے چیف سیکرٹری پنجاب کو خط لکھ کر تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ذوالفقار علی خان پر سرکاری کاموں میں مداخلت کا الزام لگایا تھا۔
ذرائع کے مطابق اس معاملے پر وزیراعظم کو غیر رسمی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں ڈی سی غلام صغیر شاہد کو مسلم لیگ (ن) کا ہمدرد قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ڈی سی کو پہلے بھی سیاسی جانبداری کا مظاہرہ کرنے پر وارننگ دی جا چکی ہے۔
تاہم عمران خان نے اپنے ارکان قومی اسمبلی کو انتظامیہ میں سیاسی مداخلت سے روک دیا ہے۔ وزیراعظم نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو ارکان قومی اسمبلی کو متنبہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام ارکان کو انتظامی معاملات سے دور رہنے کی ہدایت کی جائے۔ ذرائع کے مطابق باقاعدہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد ڈی سی غلام صغیر شاہد کے خلاف محکمانہ کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر چکوال غلام صغیر شاہد نے الزام لگایا ہے کہ 31 اگست کو ذوالفقار علی خان نے انہیں محکمہ مال کے 17 اہلکاروں کی فہرست بھیجی اور ان کی من پسند تقرریوں اور تبادلوں کا کہا۔ دوسری جانب ذوالفقار علی خان نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو فون کرکے صرف ایک پٹواری کا تبادلہ نہ کرنے کا کہا تھا تاہم 17 افسروں کے تبادلے کا حکم دینے کے الزام کی تردید کی۔
گزشتہ روز چکوال کے ڈپٹی کمشنر غلام صغیر شاہد نے چیف سیکرٹری پنجاب کو خط لکھ کر تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی ذوالفقار علی خان پر سرکاری کاموں میں مداخلت کا الزام لگایا تھا۔
ذرائع کے مطابق اس معاملے پر وزیراعظم کو غیر رسمی رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔ رپورٹ میں ڈی سی غلام صغیر شاہد کو مسلم لیگ (ن) کا ہمدرد قرار دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ ڈی سی کو پہلے بھی سیاسی جانبداری کا مظاہرہ کرنے پر وارننگ دی جا چکی ہے۔
تاہم عمران خان نے اپنے ارکان قومی اسمبلی کو انتظامیہ میں سیاسی مداخلت سے روک دیا ہے۔ وزیراعظم نے وزیر اطلاعات فواد چوہدری کو ارکان قومی اسمبلی کو متنبہ کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ تمام ارکان کو انتظامی معاملات سے دور رہنے کی ہدایت کی جائے۔ ذرائع کے مطابق باقاعدہ رپورٹ موصول ہونے کے بعد ڈی سی غلام صغیر شاہد کے خلاف محکمانہ کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ ڈپٹی کمشنر چکوال غلام صغیر شاہد نے الزام لگایا ہے کہ 31 اگست کو ذوالفقار علی خان نے انہیں محکمہ مال کے 17 اہلکاروں کی فہرست بھیجی اور ان کی من پسند تقرریوں اور تبادلوں کا کہا۔ دوسری جانب ذوالفقار علی خان نے اعتراف کیا کہ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو فون کرکے صرف ایک پٹواری کا تبادلہ نہ کرنے کا کہا تھا تاہم 17 افسروں کے تبادلے کا حکم دینے کے الزام کی تردید کی۔