بابر اعوان پرویز اشرف کے خلاف نندی پور پراجیکٹ میں تاخیر پر نیب ریفرنس
ملزمان کی غفلت کی وجہ سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان ہوا
قومی احتساب بیورو (نیب) نے نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر پر بابر اعوان اور راجہ پرویز اشرف کے خلاف مقدمہ دائر کردیا۔
نیب راولپنڈی کے مطابق نندی پور پراجیکٹ میں تاخیر پر وزیراعظم عمران خان کے مشیر بابر اعوان اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔ ریفرنس میں سابق ریسرچ کنسلٹنٹ شمائلہ محمود، سابق سینئر جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر ریاض محمود، سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی، سابق سیکریٹری قانون جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی، سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
ریفرنس کے مطابق ان تمام ملزمان کی غفلت کی وجہ سے نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر ہوئی جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ نندی پور معاہدے کے لئے وزارت پانی و بجلی نے وزارت قانون سے رائے مانگی تو وزارت قانون نے صرف رائے دینے میں 2 سال لگا دیے، تحقیقات سے ثابت ہوا کہ ملزمان نے جان بوجھ کر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔ بابر اعوان اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت میں وزیر قانون اور راجہ پرویز اشرف وزیراعظم تھے۔
تاخیر کی وجوہات جاننے کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر 2011 میں نندی پور تحقیقاتی کمیشن قائم کیا گیا تھا۔ کمیشن نے رپورٹ میں وزارت قانون کے افسران کو تاخیر کا ذمہ دار قرار دیا۔ وزارت قانون نے معاملہ نیب کو بھجوایا جس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔
نیب راولپنڈی کے مطابق نندی پور پراجیکٹ میں تاخیر پر وزیراعظم عمران خان کے مشیر بابر اعوان اور سابق وزیراعظم راجہ پرویز اشرف کے خلاف ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔ ریفرنس میں سابق ریسرچ کنسلٹنٹ شمائلہ محمود، سابق سینئر جوائنٹ سیکرٹری ڈاکٹر ریاض محمود، سابق سیکرٹری قانون مسعود چشتی، سابق سیکریٹری قانون جسٹس ریٹائرڈ ریاض کیانی، سابق سیکرٹری پانی و بجلی شاہد رفیع کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔
ریفرنس کے مطابق ان تمام ملزمان کی غفلت کی وجہ سے نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر ہوئی جس کے نتیجے میں قومی خزانے کو 27 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ نندی پور معاہدے کے لئے وزارت پانی و بجلی نے وزارت قانون سے رائے مانگی تو وزارت قانون نے صرف رائے دینے میں 2 سال لگا دیے، تحقیقات سے ثابت ہوا کہ ملزمان نے جان بوجھ کر مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔ بابر اعوان اس وقت پیپلز پارٹی کی حکومت میں وزیر قانون اور راجہ پرویز اشرف وزیراعظم تھے۔
تاخیر کی وجوہات جاننے کے لیے سپریم کورٹ آف پاکستان کے حکم پر 2011 میں نندی پور تحقیقاتی کمیشن قائم کیا گیا تھا۔ کمیشن نے رپورٹ میں وزارت قانون کے افسران کو تاخیر کا ذمہ دار قرار دیا۔ وزارت قانون نے معاملہ نیب کو بھجوایا جس نے مقدمہ درج کرلیا ہے۔