سرکاری یونیورسٹی میں غیر قانونی ایوننگ میڈیکل کالج کا انکشاف
محکمہ صحت بینظیر بھٹومیڈیکل یونیورسٹی میں ایوننگ میڈیکل کالج کے قیام سے لاعلم، انٹری ٹیسٹ لیکر ایم بی بی ایس میں۔۔۔
بینظیر بھٹومیڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ میں غیر قانونی ایوننگ میڈیکل کالج کے قیام کا انکشاف ہوا ہے۔
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے میڈیکل یونیورسٹی میں ایوننگ میڈیکل کالج کوغیرقانونی قراردیتے ہوئے صوبائی محکمہ صحت سے کہا ہے کہ وہ یونیورسٹی میں غیرقانونی طور پرقائم کیا جانے والا ایوننگ کالج 15 دن میں بندکرائے بصورت دیگریونیورسٹی اورمیڈیکل کالج کی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، شہید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کی انتظامیہ نے محکمہ صحت اور پی ایم ڈی سی کی اجازت کے بغیر5 مئی کومبینہ ایوننگ میڈیکل کالج میں داخلوں کیلیے انٹری ٹیسٹ لیکر طلبہ وطالبات کوایوننگ کالج میں ایم بی بی ایس میں داخلے بھی دیدیے ہیں۔
شہید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کی حدود میں شہید بے نظیربھٹومیڈیکل ایوننگ کالج قائم کرلیاجس میں ایم بی بی ایس میں داخلوں کیلیے سرکاری میڈیکل کالجوں کی داخلہ پالیسی کے اعلان سے قبل ہی داخلے دیدیے گئے، یونیورسٹی انتظامیہ نے ایوننگ میڈیکل کالج میں5 مئی کو انٹری ٹیسٹ بھی منعقد کرلیا اس سے قبل یونیورسٹی نے ایوننگ میڈیکل کالج کے داخلہ فارم اورپراسپیٹکس بھی شائع کرائے، اس تمام کارروائی سے محکمہ صحت کو لاعلم رکھا گیا ،یونیورسٹی کے ایوننگ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی 100 نشستیں رکھی گئی ہیں۔
ادھر ملک بھرکے میڈیکل اور ڈینٹل کالجزکومانیٹر کرنے والے خود مختار ادارے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے اس ایوننگ میڈیکل کالج کے قیام کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے محکمہ صحت کوایک مکتوب میں کہا ہے کہ ایوننگ میڈیکل کالج کا قیام غیر قانونی ہے اورکالج کے قیام کیلیے مذکورہ یونیورسٹی انتظامیہ نے پی ایم ڈی سی سے اجازت نہیں لی اور نہ ہی کالج کے قیام کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔
کونسل مذکورہ کالج کے خلاف قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہے، کونسل نے بینظیر بھٹومیڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر، کالج پرنسپل، رجسٹرارکو بھی مطلع کیا ہے کہ کالج کا قیام غیر قانونی ہے لہذا کالج فی الفور بند کردیا جائے، کونسل ذرائع کے مطابق اگر غیر قانونی کالج کو بند نہ کیا گیا توکالج میں تدریس دینے والے اساتذہ کو بھی نوٹس جاری کیے۔
پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے میڈیکل یونیورسٹی میں ایوننگ میڈیکل کالج کوغیرقانونی قراردیتے ہوئے صوبائی محکمہ صحت سے کہا ہے کہ وہ یونیورسٹی میں غیرقانونی طور پرقائم کیا جانے والا ایوننگ کالج 15 دن میں بندکرائے بصورت دیگریونیورسٹی اورمیڈیکل کالج کی انتظامیہ کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، شہید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کی انتظامیہ نے محکمہ صحت اور پی ایم ڈی سی کی اجازت کے بغیر5 مئی کومبینہ ایوننگ میڈیکل کالج میں داخلوں کیلیے انٹری ٹیسٹ لیکر طلبہ وطالبات کوایوننگ کالج میں ایم بی بی ایس میں داخلے بھی دیدیے ہیں۔
شہید بینظیر بھٹو میڈیکل یونیورسٹی لاڑکانہ کی انتظامیہ نے یونیورسٹی کی حدود میں شہید بے نظیربھٹومیڈیکل ایوننگ کالج قائم کرلیاجس میں ایم بی بی ایس میں داخلوں کیلیے سرکاری میڈیکل کالجوں کی داخلہ پالیسی کے اعلان سے قبل ہی داخلے دیدیے گئے، یونیورسٹی انتظامیہ نے ایوننگ میڈیکل کالج میں5 مئی کو انٹری ٹیسٹ بھی منعقد کرلیا اس سے قبل یونیورسٹی نے ایوننگ میڈیکل کالج کے داخلہ فارم اورپراسپیٹکس بھی شائع کرائے، اس تمام کارروائی سے محکمہ صحت کو لاعلم رکھا گیا ،یونیورسٹی کے ایوننگ میڈیکل کالج میں ایم بی بی ایس کی 100 نشستیں رکھی گئی ہیں۔
ادھر ملک بھرکے میڈیکل اور ڈینٹل کالجزکومانیٹر کرنے والے خود مختار ادارے پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل نے اس ایوننگ میڈیکل کالج کے قیام کو غیر قانونی قراردیتے ہوئے محکمہ صحت کوایک مکتوب میں کہا ہے کہ ایوننگ میڈیکل کالج کا قیام غیر قانونی ہے اورکالج کے قیام کیلیے مذکورہ یونیورسٹی انتظامیہ نے پی ایم ڈی سی سے اجازت نہیں لی اور نہ ہی کالج کے قیام کے حوالے سے آگاہ کیا ہے۔
کونسل مذکورہ کالج کے خلاف قانونی کارروائی کا حق رکھتی ہے، کونسل نے بینظیر بھٹومیڈیکل یونیورسٹی کے وائس چانسلر، کالج پرنسپل، رجسٹرارکو بھی مطلع کیا ہے کہ کالج کا قیام غیر قانونی ہے لہذا کالج فی الفور بند کردیا جائے، کونسل ذرائع کے مطابق اگر غیر قانونی کالج کو بند نہ کیا گیا توکالج میں تدریس دینے والے اساتذہ کو بھی نوٹس جاری کیے۔