چیمپئنز ٹرافی پاکستانی ٹیم نے برمنگھم میں ڈیرے ڈال دیے
کپتان کی آج پریس کانفرنس،کل سری لنکا سے وارم اپ میچ ہوگا، آئرش سائیڈ سے دوسرے میچ کے دوران۔۔۔، ڈیو واٹمور کا اعتراف
مشن چیمپئنز ٹرافی کی تکمیل کے لیے پاکستانی ٹیم نے برمنگھم میں ڈیرے ڈال دیے۔
آئرلینڈ سے میچز میں بمشکل شکست سے بچنے والے گرین شرٹس کی تیاریوں پر سوالیہ نشان بھی ثبت ہوگیا،کپتان مصباح الحق 8 ملکی ٹورنامنٹ کے حوالے سے بدھ کو میڈیا کا سامنا کریں گے، جمعرات کو سری لنکا سے وارم اپ میچ ہونا ہے،کوچ ڈیوواٹمور نے تسلیم کیاکہ آئرش سائیڈ کیخلاف دوسرے میچ کے دوران ان کی حالت خراب ہونے لگی اور خوفناک خیالات نے گھیر لیا تھا، ان کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے اچھی خاصی تیاری ہوگئی۔ ادھر مصباح الحق نے کہا کہ لوئر آرڈر کی بہتر کارکردگی سے ہمارے اعتماد میں اضافہ ہوگیا۔
اس کا ایونٹ میں کافی فائدہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ سے ہوتی ہوئی آخر کار اپنی اصل منزل انگلینڈ پہنچ گئی جہاں پر وہ چیمپئنز ٹرافی کے آخری ایڈیشن میں فتح کیلیے دنیا کی بہترین ٹیموں سے مقابلہ کرے گی، گرین شرٹس نے اسکاٹ لینڈ سے ایک میچ میں کامیابی حاصل کی جبکہ دوسرا بارش کی نذر ہوگیا تھا، آئرلینڈ کے خلاف دونوں میچز میں ٹیم شکست سے بال بال بچی، پہلا مقابلہ ٹائی ہوا جبکہ دوسرے میں 2وکٹ سے بمشکل فتح حاصل کی تھی۔کوچ ڈیو واٹمور نے تسلیم کیا کہ اس مقابلے میں خود ان کی حالت غیر ہونے لگی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 2007 کے ورلڈ کپ میں بھی آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد رات کو اس وقت پاکستان ٹیم کے کوچ باب وولمر انتقال کرگئے تھے۔ ڈیو واٹمور نے کہا کہ جب آپ ایسوسی ایٹ ٹیموں سے کھیلیں تو ہر ایک کو یہی توقع ہوتی ہے کہ جیتیں گے مگر میرے نزدیک ان کنڈیشنز میں ڈیڑھ ہفتہ صرف کرنے کی زیادہ اہمیت جبکہ میچز جیتنے سے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے، میں ضرور یہ تسلیم کرنا چاہوں گا کہ آئرلینڈ کے خلاف ہماری اننگز کے ابتدائی دو گھنٹوں کے دوران خوفناک خیالات نے مجھے گھیر لیا تھا۔
میں نے محسوس کیا کہ وکٹ میزبان سائیڈ سے زیادہ ہمارے لیے مشکل ثابت ہورہی ہے مگر جب آپ کسی ملک کا دورہ کریں تو یہ صورتحال پیش آہی جاتی ہے، کھلاڑیوں کا ہمت نہ ہارنا اچھی بات ہے، میں آئرلینڈ کے لیے ہمدردی محسوس کررہا ہوں مگر میچز میں ایسا تو ہوتا ہی ہے، دونوں سیریز سے پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کی تیاریوں کا اچھا موقع میسر آگیا۔ واضح رہے کہ مصباح الحق بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے جس کا اہتمام آئی سی سی کی جانب سے کیا جارہا ہے، ان سے قبل سری لنکا کے بھی کپتان انجیلو میتھیوز بھی میڈیا کا سامنا کریں گے۔
دونوں ٹیموں کو جمعرات کے روز وارم اپ میچ میں مقابلہ کرنا ہے، گرین شرٹس دوسرا وارم اپ جنوبی افریقہ کے خلاف3 جون کو کھیلیں گے۔ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم اپنے سفر کا آغاز 7 تاریخ کو ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے کرے گی،10 جون کو جنوبی افریقہ جبکہ 15 کو بھارت سے سامنا ہو گا۔ دریں اثنا کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ سے دوسرے میچ میں ہمیں کافی مشکل کا سامنا کرنا پڑا، ہم جانتے تھے کہ بیٹنگ میں گہرائی ہے کیونکہ عبدالرحمان اور وہاب ریاض دونوں ہی کھیل لیتے ہیں مگر اس کے باوجود صورتحال ہمارے لیے کافی مشکل تھی، ایسے میں کامران اور وہاب ریاض نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ہمیں لوئر آرڈر سے زیادہ سپورٹ نہیں ملتی مگر جس انداز میں وہ کھیلے اس سے چیمپئنز ٹرافی سے قبل ہمارے اعتماد میں کافی اضافہ ہوگیا۔
آئرلینڈ سے میچز میں بمشکل شکست سے بچنے والے گرین شرٹس کی تیاریوں پر سوالیہ نشان بھی ثبت ہوگیا،کپتان مصباح الحق 8 ملکی ٹورنامنٹ کے حوالے سے بدھ کو میڈیا کا سامنا کریں گے، جمعرات کو سری لنکا سے وارم اپ میچ ہونا ہے،کوچ ڈیوواٹمور نے تسلیم کیاکہ آئرش سائیڈ کیخلاف دوسرے میچ کے دوران ان کی حالت خراب ہونے لگی اور خوفناک خیالات نے گھیر لیا تھا، ان کا کہنا ہے کہ چیمپئنز ٹرافی کے لیے اچھی خاصی تیاری ہوگئی۔ ادھر مصباح الحق نے کہا کہ لوئر آرڈر کی بہتر کارکردگی سے ہمارے اعتماد میں اضافہ ہوگیا۔
اس کا ایونٹ میں کافی فائدہ ہوگا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستانی کرکٹ ٹیم اسکاٹ لینڈ اور آئرلینڈ سے ہوتی ہوئی آخر کار اپنی اصل منزل انگلینڈ پہنچ گئی جہاں پر وہ چیمپئنز ٹرافی کے آخری ایڈیشن میں فتح کیلیے دنیا کی بہترین ٹیموں سے مقابلہ کرے گی، گرین شرٹس نے اسکاٹ لینڈ سے ایک میچ میں کامیابی حاصل کی جبکہ دوسرا بارش کی نذر ہوگیا تھا، آئرلینڈ کے خلاف دونوں میچز میں ٹیم شکست سے بال بال بچی، پہلا مقابلہ ٹائی ہوا جبکہ دوسرے میں 2وکٹ سے بمشکل فتح حاصل کی تھی۔کوچ ڈیو واٹمور نے تسلیم کیا کہ اس مقابلے میں خود ان کی حالت غیر ہونے لگی تھی۔
یاد رہے کہ اس سے قبل 2007 کے ورلڈ کپ میں بھی آئرلینڈ کے ہاتھوں شکست کے بعد رات کو اس وقت پاکستان ٹیم کے کوچ باب وولمر انتقال کرگئے تھے۔ ڈیو واٹمور نے کہا کہ جب آپ ایسوسی ایٹ ٹیموں سے کھیلیں تو ہر ایک کو یہی توقع ہوتی ہے کہ جیتیں گے مگر میرے نزدیک ان کنڈیشنز میں ڈیڑھ ہفتہ صرف کرنے کی زیادہ اہمیت جبکہ میچز جیتنے سے اعتماد میں اضافہ ہوتا ہے، میں ضرور یہ تسلیم کرنا چاہوں گا کہ آئرلینڈ کے خلاف ہماری اننگز کے ابتدائی دو گھنٹوں کے دوران خوفناک خیالات نے مجھے گھیر لیا تھا۔
میں نے محسوس کیا کہ وکٹ میزبان سائیڈ سے زیادہ ہمارے لیے مشکل ثابت ہورہی ہے مگر جب آپ کسی ملک کا دورہ کریں تو یہ صورتحال پیش آہی جاتی ہے، کھلاڑیوں کا ہمت نہ ہارنا اچھی بات ہے، میں آئرلینڈ کے لیے ہمدردی محسوس کررہا ہوں مگر میچز میں ایسا تو ہوتا ہی ہے، دونوں سیریز سے پاکستان کو چیمپئنز ٹرافی کی تیاریوں کا اچھا موقع میسر آگیا۔ واضح رہے کہ مصباح الحق بدھ کو پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے جس کا اہتمام آئی سی سی کی جانب سے کیا جارہا ہے، ان سے قبل سری لنکا کے بھی کپتان انجیلو میتھیوز بھی میڈیا کا سامنا کریں گے۔
دونوں ٹیموں کو جمعرات کے روز وارم اپ میچ میں مقابلہ کرنا ہے، گرین شرٹس دوسرا وارم اپ جنوبی افریقہ کے خلاف3 جون کو کھیلیں گے۔ چیمپئنز ٹرافی میں پاکستانی ٹیم اپنے سفر کا آغاز 7 تاریخ کو ویسٹ انڈیز کے خلاف میچ سے کرے گی،10 جون کو جنوبی افریقہ جبکہ 15 کو بھارت سے سامنا ہو گا۔ دریں اثنا کپتان مصباح الحق کا کہنا ہے کہ آئرلینڈ سے دوسرے میچ میں ہمیں کافی مشکل کا سامنا کرنا پڑا، ہم جانتے تھے کہ بیٹنگ میں گہرائی ہے کیونکہ عبدالرحمان اور وہاب ریاض دونوں ہی کھیل لیتے ہیں مگر اس کے باوجود صورتحال ہمارے لیے کافی مشکل تھی، ایسے میں کامران اور وہاب ریاض نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا، ہمیں لوئر آرڈر سے زیادہ سپورٹ نہیں ملتی مگر جس انداز میں وہ کھیلے اس سے چیمپئنز ٹرافی سے قبل ہمارے اعتماد میں کافی اضافہ ہوگیا۔