توانائی بحران نواز شریف نے اپنے پلان پر عملدرآمد شروع کر دیا
معروف انجینئرز اور ماہرین سے رابطے، پاور سیکٹر کی تعمیرنو کیلیے ٹیم کا حصہ بننے کی پیش کش
مسلم لیگ(ن) کے سربراہ اور نامزد وزیراعظم میاں نواز شریف نے باقاعدہ عہدہ سنبھالنے اور حلف اٹھانے سے پہلے ہی توانائی بحران پر قابو پانے کیلیے اپنے پلان پر عملدرآمد کا آغاز کر دیا۔
اس سلسلہ میں نواز لیگ کی سینئر قیادت نے پاور کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں جبکہ پاور سیکٹر سے متعلقہ سرکاری اداروں کی نئی مینجمنٹ کیلیے معروف انجینئرز اور شعبہ توانائی کے ماہرین سے رابطے کیے جا رہے ہیں۔ ظفر اقبال سبحانی کا کہنا ہے کہ اگر حکومت پانچ سو بلین گردشی قرضوں کو ساٹھ فیصد تک کم کر دیتی ہے تو اس سے بجلی کی پیداوار میں 3 ہزار میگاواٹ اضافہ ہو گا اور لوڈشیڈنگ پر پچاس فیصد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ سرکاری اداروں اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کیلیے نئی انتظامیہ کی تلاش توانائی بحران پر قابو پانے کیلیے منصوبہ کا ایک حصہ ہے۔
نئی حکومت پہلے مرحلے میں یہ چاہے گی کہ تمام پاور پلانٹس اپنی پوری استعداد کیساتھ پیداوار دیں تاکہ لوگوں کا اعتماد حاصل کیا جا سکے۔ اگلے مرحلہ میں پاور کمپنیز سے بڑی تعداد میں ملازمین کی چھانٹی کی جائیگی جبکہ فیول اور بجلی چوری کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائیگا اور مشینری کو دوبارہ مرمت کر کے اسکی استعداد بڑھائی جائیگی۔توقع ہے کہ تیسرے مرحلہ میں سبسڈی کم اور بجلی کے نرخ بڑھائے جائیں گے جبکہ سستی بجلی کے حصول کیلیے ہائیڈل پاور پلانٹس پر سرمایہ کاری کی جائیگی، منصوبے کے آخری مرحلہ میں پرائیوٹائزیشن پر توجہ دی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کے سربراہ و نامزد وزیراعظم نواز شریف سے بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے نمائندہ خصوصی ایس کے لامبا نے رائیونڈ میں ملاقات کی اور بھارتی وزیراعظم کیطرف سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ ملاقات میں پاک بھارت تعلقات میں بہتری لانے کیلیے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔
آن لائن کے مطابق وفاقی سیکریٹری خزانہ وقار مسعود مالی سال2013-14ء کے بجٹ کے خدوخال پر نامزد وزیراعظم میاں نواز شریف کو بریفنگ دینے لاہور پہنچ گئے، بریفنگ کے دوران متوقع وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور سرتاج عزیز سمیت مسلم لیگ نواز کی اقتصادی ٹیم بھی موجود ہو گی اور اس ٹیم کی ہدایات کی روشنی میں بجٹ میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔
اس سلسلہ میں نواز لیگ کی سینئر قیادت نے پاور کمپنیوں کے چیف ایگزیکٹو آفیسرز سے ملاقاتیں شروع کر دی ہیں جبکہ پاور سیکٹر سے متعلقہ سرکاری اداروں کی نئی مینجمنٹ کیلیے معروف انجینئرز اور شعبہ توانائی کے ماہرین سے رابطے کیے جا رہے ہیں۔ ظفر اقبال سبحانی کا کہنا ہے کہ اگر حکومت پانچ سو بلین گردشی قرضوں کو ساٹھ فیصد تک کم کر دیتی ہے تو اس سے بجلی کی پیداوار میں 3 ہزار میگاواٹ اضافہ ہو گا اور لوڈشیڈنگ پر پچاس فیصد تک قابو پایا جا سکتا ہے۔ سرکاری اداروں اور ڈسٹری بیوشن کمپنیوں کیلیے نئی انتظامیہ کی تلاش توانائی بحران پر قابو پانے کیلیے منصوبہ کا ایک حصہ ہے۔
نئی حکومت پہلے مرحلے میں یہ چاہے گی کہ تمام پاور پلانٹس اپنی پوری استعداد کیساتھ پیداوار دیں تاکہ لوگوں کا اعتماد حاصل کیا جا سکے۔ اگلے مرحلہ میں پاور کمپنیز سے بڑی تعداد میں ملازمین کی چھانٹی کی جائیگی جبکہ فیول اور بجلی چوری کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائیگا اور مشینری کو دوبارہ مرمت کر کے اسکی استعداد بڑھائی جائیگی۔توقع ہے کہ تیسرے مرحلہ میں سبسڈی کم اور بجلی کے نرخ بڑھائے جائیں گے جبکہ سستی بجلی کے حصول کیلیے ہائیڈل پاور پلانٹس پر سرمایہ کاری کی جائیگی، منصوبے کے آخری مرحلہ میں پرائیوٹائزیشن پر توجہ دی جا سکتی ہے۔
دوسری جانب مسلم لیگ(ن) کے سربراہ و نامزد وزیراعظم نواز شریف سے بھارتی وزیراعظم منموہن سنگھ کے نمائندہ خصوصی ایس کے لامبا نے رائیونڈ میں ملاقات کی اور بھارتی وزیراعظم کیطرف سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا۔ ملاقات میں پاک بھارت تعلقات میں بہتری لانے کیلیے اقدامات پر بات چیت کی گئی۔
آن لائن کے مطابق وفاقی سیکریٹری خزانہ وقار مسعود مالی سال2013-14ء کے بجٹ کے خدوخال پر نامزد وزیراعظم میاں نواز شریف کو بریفنگ دینے لاہور پہنچ گئے، بریفنگ کے دوران متوقع وزیرخزانہ اسحاق ڈار اور سرتاج عزیز سمیت مسلم لیگ نواز کی اقتصادی ٹیم بھی موجود ہو گی اور اس ٹیم کی ہدایات کی روشنی میں بجٹ میں تبدیلیاں کی جائیں گی۔