بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکی دفترخارجہ طلبی ایل اوسی پراشتعال انگیزی کی مذمت
بھارت 2003 کے سیزفائرمعاہدے کا احترام اورخلاف ورزیوں کی تحقیقات کرے، ترجمان دفتر خارجہ
پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کرکے کنٹرول لائن پر سیز فائر کی بلااشتعال خلاف ورزیوں کی مذمت کی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو طلب کیا اور کنٹرول لائن کے کوٹ کوٹیڑا سیکٹر میں بھارتی افواج کی طرف سے 4 ستمبر کوسیز فائر کی بلااشتعال خلاف ورزیوں کی مذمت کی جس کے نتیجے میں ایک بے گناہ شہری عبدالرؤف شہید ہوگیا تھا۔
ترجمان کے مطابق بھارتی افواج نے کنٹرول لائن اورورکنگ باؤنڈری کے ساتھ 2 ہزار سے زیادہ خلاف ورزیاں کی ہیں جن کے نتیجے میں 32 بے گناہ شہری شہید جبکہ 122 دیگرزخمی ہوئے۔ بھارت کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے اوراس عرصہ میں بھارتی افواج نے کنٹرول لائن پر سیز فائر کی 1970 خلاف ورزیاں کیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شہری آبادی کو دانستہ ہدف بنانا افسوسناک اورانسانی وقار اور بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین کے منافی ہے۔ بھارت کی طرف سے ایسی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں اور کسی تزویراتی غلط اندازے کا باعث بن سکتی ہے۔
محمد فیصل نے بھارت پرزوردیا کہ 2003 کے سیز فائرانتظام کی پاسداری کرے۔ کنٹرول لائن پرسیزفائرکی خلاف ورزی کے حالیہ اوردیگر واقعات کی تحقیقات کرائی جائیں اوربھارتی افواج کو سیز فائر پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد اور کنٹرول لائن پرامن برقراررکھنے کی ہدایت کی جائے۔ انہوں نے زوردیا کہ بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ فوجی مبصر گروپ برائے پاک بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دی جائے۔
ترجمان دفترخارجہ ڈاکٹرمحمد فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنرکو طلب کیا اور کنٹرول لائن کے کوٹ کوٹیڑا سیکٹر میں بھارتی افواج کی طرف سے 4 ستمبر کوسیز فائر کی بلااشتعال خلاف ورزیوں کی مذمت کی جس کے نتیجے میں ایک بے گناہ شہری عبدالرؤف شہید ہوگیا تھا۔
ترجمان کے مطابق بھارتی افواج نے کنٹرول لائن اورورکنگ باؤنڈری کے ساتھ 2 ہزار سے زیادہ خلاف ورزیاں کی ہیں جن کے نتیجے میں 32 بے گناہ شہری شہید جبکہ 122 دیگرزخمی ہوئے۔ بھارت کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ 2017 سے جاری ہے اوراس عرصہ میں بھارتی افواج نے کنٹرول لائن پر سیز فائر کی 1970 خلاف ورزیاں کیں۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ شہری آبادی کو دانستہ ہدف بنانا افسوسناک اورانسانی وقار اور بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین کے منافی ہے۔ بھارت کی طرف سے ایسی خلاف ورزیاں علاقائی امن و سلامتی کے لئے خطرہ ہیں اور کسی تزویراتی غلط اندازے کا باعث بن سکتی ہے۔
محمد فیصل نے بھارت پرزوردیا کہ 2003 کے سیز فائرانتظام کی پاسداری کرے۔ کنٹرول لائن پرسیزفائرکی خلاف ورزی کے حالیہ اوردیگر واقعات کی تحقیقات کرائی جائیں اوربھارتی افواج کو سیز فائر پر حقیقی معنوں میں عملدرآمد اور کنٹرول لائن پرامن برقراررکھنے کی ہدایت کی جائے۔ انہوں نے زوردیا کہ بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ فوجی مبصر گروپ برائے پاک بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دی جائے۔