کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہماری حکومت آتے ہی بجلی بھی آجائے گی نوازشریف
توانائی بحران ختم کرنے کی تاریخ نہیں دے سکتا اسے حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے، نواز شریف
مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے کہا ہے کہ کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہماری حکومت آتے ہی بجلی بھی آجائے گی، ہمیں ورثے میں مسائل کے پہاڑ مل رہے ہیں، راتوں کو نیند نہیں آتی کہ منصوبوں کے لئے پیسے کہاں سے لائیں۔
لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام یوم تکبیر کے حوالے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ 1998 میں آج ہی کے دن پاکستان نے بھارت کے 5 ایٹمی بم دھماکوں کے جواب میں 6 دھماکے کئے ، اس وقت پاکستان کئی شعبوں میں بھارت سے بہت آگے تھا لیکن آج ہم ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود کئی مسائل کا شکار ہیں ، پاکستان کی کشتی منجدھار میں پھنسی ہے اسے پار لگانا ہم سنب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں سندھ میں روایتی اور خیبرپختونخوا میں جذباتی طورپرفیصلہ آیا، انتخابات میں پنجاب کے لوگوں نے دانشمندانہ فیصلہ کیا لیکن جن لوگوں نے انہپیں ووٹ نہیں دیا وہ ان کو بھی مایوس نہیں کریں گے، ملک کو اس وقت مضبوط اور اکثریتی حکومت کی ضرورت ہے، 97میں ہماری حکومت بنی تو آٹا نہیں تھا، کہا گیا شیر آٹا کھا گیا اب کوئی یہ نہ کہے کہ شیر بجلی کھا گیا۔ مسلم لیگ (ن) مسائل کے حل کے لئے کام کررہی ہے امید ہےکہ بہت جلد سارے کام صحیح ہونا شروع ہو جائیں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ بجلی نہ ہونے سے ملک کا نظام مفلوج ہو گیا ہے،ہمیں ورثے میں مسائل کے پہاڑ مل رہے ہیں،ملکی مسائل کو چیلنج سمجھ کر قبول کیا ہے،جب سے قوم نے انہیں مینڈیٹ دیا ہے وہ دن رات مسائل کے حل کے سلسلے میں غور کرتے رہتے ہیں،ہم عزت سے جینا چاہتے ہیں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلانا چاہتے، یہ سوچ کر راتوں کو نیند نہیں آتی کہ منصوبوں کےلئے پیسے چاہییں، مگراتنے پیسے کہاں سےلائیں، کوئلے سے بجلی بنے گی مگر اس منصوبے کو شروع کرنے کے لئے بھی اربوں ڈالرز چاہئیں، جس ڈیم پر کام بالکل تیار ہے وہ بھاشا ڈیم ہے اس کے لئے بھی بھاری سرمایہ درکار ہے۔ وہ 5 جون کو وزیر اعظم کا حلف اٹھائیں گے لیکن کوئی یہ نہ سمجھے کہ نئی حکومت آئے گی اور بجلی بھی آجائے گی، بجلی کے پیدارواری منصوبوں کی تکمیل کے لئے 3سال چاہئیں۔عوام ہمارے جذبے کو سمجھے،توانائی بحران ختم کرنے کی تاریخ نہیں دے سکتے اسے حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے اور وزارت عظمیٰ کا حلف لینے کے بعد وہ قوم کو اعتماد میں لیں گے۔
لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے زیر اہتمام یوم تکبیر کے حوالے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ 1998 میں آج ہی کے دن پاکستان نے بھارت کے 5 ایٹمی بم دھماکوں کے جواب میں 6 دھماکے کئے ، اس وقت پاکستان کئی شعبوں میں بھارت سے بہت آگے تھا لیکن آج ہم ایٹمی طاقت ہونے کے باوجود کئی مسائل کا شکار ہیں ، پاکستان کی کشتی منجدھار میں پھنسی ہے اسے پار لگانا ہم سنب کی ذمہ داری ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں سندھ میں روایتی اور خیبرپختونخوا میں جذباتی طورپرفیصلہ آیا، انتخابات میں پنجاب کے لوگوں نے دانشمندانہ فیصلہ کیا لیکن جن لوگوں نے انہپیں ووٹ نہیں دیا وہ ان کو بھی مایوس نہیں کریں گے، ملک کو اس وقت مضبوط اور اکثریتی حکومت کی ضرورت ہے، 97میں ہماری حکومت بنی تو آٹا نہیں تھا، کہا گیا شیر آٹا کھا گیا اب کوئی یہ نہ کہے کہ شیر بجلی کھا گیا۔ مسلم لیگ (ن) مسائل کے حل کے لئے کام کررہی ہے امید ہےکہ بہت جلد سارے کام صحیح ہونا شروع ہو جائیں گے۔
نواز شریف نے کہا کہ بجلی نہ ہونے سے ملک کا نظام مفلوج ہو گیا ہے،ہمیں ورثے میں مسائل کے پہاڑ مل رہے ہیں،ملکی مسائل کو چیلنج سمجھ کر قبول کیا ہے،جب سے قوم نے انہیں مینڈیٹ دیا ہے وہ دن رات مسائل کے حل کے سلسلے میں غور کرتے رہتے ہیں،ہم عزت سے جینا چاہتے ہیں کسی کے آگے ہاتھ نہیں پھیلانا چاہتے، یہ سوچ کر راتوں کو نیند نہیں آتی کہ منصوبوں کےلئے پیسے چاہییں، مگراتنے پیسے کہاں سےلائیں، کوئلے سے بجلی بنے گی مگر اس منصوبے کو شروع کرنے کے لئے بھی اربوں ڈالرز چاہئیں، جس ڈیم پر کام بالکل تیار ہے وہ بھاشا ڈیم ہے اس کے لئے بھی بھاری سرمایہ درکار ہے۔ وہ 5 جون کو وزیر اعظم کا حلف اٹھائیں گے لیکن کوئی یہ نہ سمجھے کہ نئی حکومت آئے گی اور بجلی بھی آجائے گی، بجلی کے پیدارواری منصوبوں کی تکمیل کے لئے 3سال چاہئیں۔عوام ہمارے جذبے کو سمجھے،توانائی بحران ختم کرنے کی تاریخ نہیں دے سکتے اسے حل کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے اور وزارت عظمیٰ کا حلف لینے کے بعد وہ قوم کو اعتماد میں لیں گے۔