ویکسین کیلئے رقم دینے سے انکار سندھ میں خسرہ سے بچاؤ کی دوسری مہم مؤخر
محکمہ خزانہ کا ویکسین کی خریداری کیلیے690 ملین روپے جاری کرنے سے انکار،عالمی اداروں کو تشویش.
کراچی سمیت سندھ کے بچوں کوخسرہ وائرس سے محفوظ بنانے کیلیے چلائی جانے والی خسرہ کی دوسری مہم موخر کردی گئی ہے۔
محکمہ صحت نے بچوں کو خسرہ سے محفوظ رکھنے کیلیے مہم کا دوسرا راؤنڈ جون میں شروع کرنے کااعلان کیاتھا تاہم محکمہ خزانہ نے خسرہ ویکسین کی خریداری کیلیے منظورشدہ690 ملین روپے کی رقم جاری کرنے سے انکارکردیا ہے جس وجہ سے سندھ کے بچوں کوایک بارپھر خسرہ وائرس کاسامنا ہوسکتا ہے،تفصیلات کے مطابق سابقہ سندھ حکومت نے بچوں کو خسرہ سے محفوظ رکھنے کیلیے جنوری میں حفاظتی ٹیکہ جات کی مہم شروع کی تھی جس کا دوسراراؤنڈ جون میں شروع ہونا تھا،تاہم محکمہ خزانہ نے سابق حکومت کی منطور شدہ رقم 690 ملین روپے جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔
جس کی وجہ سے یکم جون کو انسداد خسرہ مہم کا دوسرا روانڈ شروع نہیں ہوسکے گا، خسرہ سے بچاؤکادوسراحفاظتی ٹیکہ نہ لگوانے سے پہلا ٹیکے کی افادیت غیرموثر ہوجاتی ہے اس طرح پہلے ٹیکے میں لگائی گئی کروڑوں روپے مالیت کی ویکسین ضائع ہونے کا خدشہ ہے،ذرائع کے مطابق کراچی سمیت سندھ میں10 سال تک کی عمر کے بچوں کی تعداد 14لاکھ ہے جس کے لیے83 لاکھ ویکسین درکار ہوں گی جس کی مالیت 690 ملین روپے بنتی ہے اس رقم میں سے400 ملین روپے کی منظوری سابق حکومت نے دی تھی جبکہ مزید290 ملین روپے کے اجرا کیلیے محکمہ صحت نے محکمہ خزانہ کو متعدد بار مکتوب بھی روانہ کیے لیکن محکمہ خزانہ نے تاحال یہ رقم جاری نہیں کی جس پرمحکمہ صحت نے یکم جون سے شروع کی جانے والی خسرہ مہم کا دوسرا راؤنڈ موخرکردیا ہے۔
کراچی سمیت خسرہ کی وبا تاحال ملک بھر میں جاری ہے گزشتہ سال صرف سندھ میں460 سے زائد بچے خسرہ کا شکار ہوکر زندگی کی بازچکے ہیں،جنوری سے اب تک ہزاروں بچے اس وائرس کاشکارہوچکے ہیں، اس صورتحال پرصوبائی محکمہ صحت اور گاوی، یونیسیف حکام بھی پریشان ہیں، ادھرماہرین اطفال کاکہنا ہے کہ بچوںکوخسرہ وائرس سے محفوظ رکھنے کیلیے دوسراحفاظتی ٹیکہ لگوانالازمی ہے بصورت دیگریہ وائرس دوبارہ بچوں کواپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے اورزیرتعلیم بچوں کو متاثرکرسکتا ہے، سندھ سمیت ملک کے دیگر اضلاع میں خسرہ وائرس اپنی تباہ کاریاں مسلسل پھیلا رہا ہے، بچوںکواس وائرس سے محفوظ رکھنے کیلیے مہم کا دوسراراونڈ شروع کیاجائے اوربچوں کوحفاظتی ٹیکہ لگانے کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر صوبے میں خسرہ کی وبا دوبارہ پھیل سکتی ہے،دریں اثنا ای پی آئی حکام نے سندھ میں بچوں کوخسرہ سے بچاؤکی مہم جون کے بجائے اب اکتوبر میں شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔
محکمہ صحت نے بچوں کو خسرہ سے محفوظ رکھنے کیلیے مہم کا دوسرا راؤنڈ جون میں شروع کرنے کااعلان کیاتھا تاہم محکمہ خزانہ نے خسرہ ویکسین کی خریداری کیلیے منظورشدہ690 ملین روپے کی رقم جاری کرنے سے انکارکردیا ہے جس وجہ سے سندھ کے بچوں کوایک بارپھر خسرہ وائرس کاسامنا ہوسکتا ہے،تفصیلات کے مطابق سابقہ سندھ حکومت نے بچوں کو خسرہ سے محفوظ رکھنے کیلیے جنوری میں حفاظتی ٹیکہ جات کی مہم شروع کی تھی جس کا دوسراراؤنڈ جون میں شروع ہونا تھا،تاہم محکمہ خزانہ نے سابق حکومت کی منطور شدہ رقم 690 ملین روپے جاری کرنے سے انکار کردیا ہے۔
جس کی وجہ سے یکم جون کو انسداد خسرہ مہم کا دوسرا روانڈ شروع نہیں ہوسکے گا، خسرہ سے بچاؤکادوسراحفاظتی ٹیکہ نہ لگوانے سے پہلا ٹیکے کی افادیت غیرموثر ہوجاتی ہے اس طرح پہلے ٹیکے میں لگائی گئی کروڑوں روپے مالیت کی ویکسین ضائع ہونے کا خدشہ ہے،ذرائع کے مطابق کراچی سمیت سندھ میں10 سال تک کی عمر کے بچوں کی تعداد 14لاکھ ہے جس کے لیے83 لاکھ ویکسین درکار ہوں گی جس کی مالیت 690 ملین روپے بنتی ہے اس رقم میں سے400 ملین روپے کی منظوری سابق حکومت نے دی تھی جبکہ مزید290 ملین روپے کے اجرا کیلیے محکمہ صحت نے محکمہ خزانہ کو متعدد بار مکتوب بھی روانہ کیے لیکن محکمہ خزانہ نے تاحال یہ رقم جاری نہیں کی جس پرمحکمہ صحت نے یکم جون سے شروع کی جانے والی خسرہ مہم کا دوسرا راؤنڈ موخرکردیا ہے۔
کراچی سمیت خسرہ کی وبا تاحال ملک بھر میں جاری ہے گزشتہ سال صرف سندھ میں460 سے زائد بچے خسرہ کا شکار ہوکر زندگی کی بازچکے ہیں،جنوری سے اب تک ہزاروں بچے اس وائرس کاشکارہوچکے ہیں، اس صورتحال پرصوبائی محکمہ صحت اور گاوی، یونیسیف حکام بھی پریشان ہیں، ادھرماہرین اطفال کاکہنا ہے کہ بچوںکوخسرہ وائرس سے محفوظ رکھنے کیلیے دوسراحفاظتی ٹیکہ لگوانالازمی ہے بصورت دیگریہ وائرس دوبارہ بچوں کواپنی لپیٹ میں لے سکتا ہے اورزیرتعلیم بچوں کو متاثرکرسکتا ہے، سندھ سمیت ملک کے دیگر اضلاع میں خسرہ وائرس اپنی تباہ کاریاں مسلسل پھیلا رہا ہے، بچوںکواس وائرس سے محفوظ رکھنے کیلیے مہم کا دوسراراونڈ شروع کیاجائے اوربچوں کوحفاظتی ٹیکہ لگانے کیلیے فوری اقدامات کیے جائیں بصورت دیگر صوبے میں خسرہ کی وبا دوبارہ پھیل سکتی ہے،دریں اثنا ای پی آئی حکام نے سندھ میں بچوں کوخسرہ سے بچاؤکی مہم جون کے بجائے اب اکتوبر میں شروع کرنے کا عندیہ دیا ہے۔