اکبر بگٹی کیس اے ٹی سی نے مشرف اور شوکت عزیز کے خلاف دوبارہ وارنٹ جاری کردیے

نواب اکبر بگٹی کو مشرف حکومت کے دوران کئے گئے،ایک فوجی آپریشن میں 26 اگست، 2006 کو قتل کیا گیا تھا.

سابق آرمی چیف اور صدر جنرل پرویز مشرف۔ فوٹو: اے ایف پی

CANNES:
سبی میں ایک خصوصی انسداد دہشت گردی کورٹ (اے ٹی سی) نے بدھ کو نواب اکبر خان بگٹی کے قتل کے کیس میں سابق آرمی جنرل، پرویز مشرف اور سابق وزیر اعظم، شوکت عزیز کے خلاف دوبارہ گرفتاری کے وارنٹ جاری کردیے ہیں۔

اس سے پہلےاے ٹی سی کے جج، میاں نواز خان برکزئی نے بھی سابق وزیر اعلی بلوچستان جام میر محمد یوسف، سابق گورنر اویس احمد غنی اور دیگر مدعیوں کے خلاف وارنٹ جاری کیے تھے،جب وہ کوہلو پولیس سٹیشن میں درج کیس کی سماعت کررہے تھے.

کوہلو میں سیشن عدالت نے، 4 جولائی کو سبی میں انسداد دہشت گردی کی کورٹ میں، بلوچستان ہائی کورٹ کے ذریعے اس معاملے کو آگے بڑھایا تھا.

سماعت کے دوران تفتیشی افسر نے عدالت کو بتایا"وہ پرویز مشرف اور شوکت عزیز کے خلاف سرخ وارنٹ کے اجراء کے حوالے سے انٹرپول کے ساتھ رابطے میں ہیں"۔ انہوں نے مزید کہا"یوسف اور سابق وزیر داخلہ آفتاب احمد شیرپاؤ ضمانت پر رہا ہوگئے تھے، جب دوسرے چھپنے میں مصروف تھے".


عدالت نے تفتیشی افسر کو حکم جاری کیا"وہ تمام نامزد ملزمان کو گرفتار کریں،اور کیس کی اگلی سماعت کے دوران انھیں عدالت میں پیش کریں"۔

کورٹ نے اس حکم کو بھی برقرار رکھا"سابق وزیر اعلیٰ شعیب نوشیروانی،اور ڈیرہ بگٹی کے سابق ڈی سی اوعبد الصمد لاسی کے پاس،کورٹ کے سامنے پیش ہونے کا،یہ آخری موقع ہے"۔

سماعت 5 ستمبر تک کے لیے ملتوی کردی گئی ہے۔

نواب اکبر بگٹی کو مشرف حکومت کے دوران کئے گئے،ایک فوجی آپریشن میں 26 اگست، 2006 کو قتل کیا گیا تھا.
Load Next Story