پاک ایران گیس منصوبہ مقررہ مدت تک مکمل کیا جائے سینیٹ کمیٹی

ترکمانستان،افغانستان،پاکستان اور بھارت پائپ لائن کو براستہ ایران لانے کی کوشش کی جائے

ترکمانستان،افغانستان،پاکستان اور بھارت پائپ لائن کو براستہ ایران لانے کی کوشش کی جائے ،کام شروع نہ کرنے پر کمیٹی کا اظہار برہمی فوٹو: فائل

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے وزارت پٹرولیم و قدرتی وسائل کو ہدایت کی ہے کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے پر تیزی سے عمل کیاجائے اور اس کو مقررہ مدت میں مکمل کیاجائے۔

کمیٹی نے سفارش کی ہے کہ فی الحال ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے سے حاصل ہونے والی گیس کو توانائی کے شعبے میں استعمال کرنے کیلیے گوادر اوردیگرملحقہ علاقوں میں بجلی پیدا کرنے والے یونٹ قائم کیے جائیں۔ اس کے علاوہ ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اوربھارت گیس پائپ لائن کو براستہ ایران لانے کی کوشش کی جائے تاکہ افغانستان میں امن وامان کی ابتر صورتحال کے باعث گیس کی فراہمی متاثر نہ ہو۔ وزارت پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کے حکام نے کمیٹی کو یقین دلایا کہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبہ مقررہ وقت دسمبر 2013 تک مکمل کرلیا جائیگا۔




سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پٹرولیم کا اجلاس منگل کو چیئرمین سینیٹر محمد یوسف کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہائوس میں ہوا، جس میں سینیٹر ایم حمزہ، جہانگیر بدر،روزی خان کاکڑ اورصابر بلوچ سمیت سیکریٹری وزارت پٹرولیم عابد سعید اور دیگر نے شرکت کی۔ سیکریٹری پٹرولیم نے کمیٹی کو بریفنگ میں بتایا کہ ایران نے250 کلو میٹر طویل گیس پائپ لائن منصوبے میں سے40 فیصد کام مکمل کرلیا ہے جبکہ پاکستان کی جانب سے روٹ کا سروے اور فزیبلٹی رپورٹ مکمل ہوگئی ہے۔کمیٹی کے ارکان نے انٹر اسٹیٹ گیس کمپنی کی جانب سے اب تک پاکستانی علاقے میں گیس پائپ لائن بچھانے کا عمل شروع نہ کرنے پربرہمی کا اظہارکیا۔ سینیٹر جہانگیربدرکاکہنا تھا کہ اگر انتقال اقتدار کی وجہ سے منصوبہ مکمل نہیں ہوپایا تو کمپنی کے ملازمین تنخواہیں کیوں وصول کررہے ہیں۔
Load Next Story