راولپنڈی کی اڈیالہ جیل کے 8 قیدیوں میں ایڈز کی تصدیق
یہ تمام وہ لوگ ہیں جو جیل میں آنے سے قبل نشہ آور ٹیکوں کا استعمال کرتے تھے، جیل سپرنٹنڈنٹ ملک مشتاق
سینٹرل جیل اڈیالہ میں پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت کئے گئے ٹیسٹوں میں 8 قیدیوں میں ایڈز کی تصدیق کی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل کے 5 ہزار سے زائد قیدیوں اور حوالیاتیوں کی بلڈ اسکریننگ کی گئی جن میں سے 40 قیدیوں میں ایڈز کی علامات پائی گئیں، ان 40 قیدیوں کے ''سی ڈی فور'' ٹیسٹ کئے گئے جس کے بعد 8 قیدیوں میں ایڈز کے وائرس کا انکشاف ہوا جبکہ بقیہ 32 قیدیوں کو زیر مشاہدہ رکھا گیا ہے۔
جیل سپرنٹنڈنٹ ملک مشتاق نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے قیدیوں کے ایڈز جیسی مہلک اور جان لیوا بیماری میں مبتلا ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام وہ لوگ ہیں جو جیل میں آنے سے قبل نشہ آور ٹیکوں کا استعمال کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جن قیدیوں میں ایڈز کا وائرس پایا گیا ہے ان کا علاج پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت کرایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 14 مئی کو گوجرانوالہ کی ڈسٹرکٹ جیل کے 40 قیدیوں میں ایڈز کا انکشاف ہوا تھا جس کے بعد مزید قیدیوں کے ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق اڈیالہ جیل کے 5 ہزار سے زائد قیدیوں اور حوالیاتیوں کی بلڈ اسکریننگ کی گئی جن میں سے 40 قیدیوں میں ایڈز کی علامات پائی گئیں، ان 40 قیدیوں کے ''سی ڈی فور'' ٹیسٹ کئے گئے جس کے بعد 8 قیدیوں میں ایڈز کے وائرس کا انکشاف ہوا جبکہ بقیہ 32 قیدیوں کو زیر مشاہدہ رکھا گیا ہے۔
جیل سپرنٹنڈنٹ ملک مشتاق نے ایکسپریس نیوز سے بات چیت کرتے ہوئے قیدیوں کے ایڈز جیسی مہلک اور جان لیوا بیماری میں مبتلا ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ تمام وہ لوگ ہیں جو جیل میں آنے سے قبل نشہ آور ٹیکوں کا استعمال کرتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جن قیدیوں میں ایڈز کا وائرس پایا گیا ہے ان کا علاج پنجاب ایڈز کنٹرول پروگرام کے تحت کرایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 14 مئی کو گوجرانوالہ کی ڈسٹرکٹ جیل کے 40 قیدیوں میں ایڈز کا انکشاف ہوا تھا جس کے بعد مزید قیدیوں کے ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔