نوابشاہ رشوت نہ دینے پر ایل بی او ڈی دفتر میں تصادم
اکاؤنٹس کلرکوں نے ملازمین سے 2 ماہ کی تنخواہ کے چیک دینے پر 500 روپے طلب کیے
ایل بی او ڈی کا دفتر رشوت کاگڑھ بن گیا، فی ملازم 500 روپے رشوت لے کر تنخواہ کا چیک دیا گیا۔
رشوت نہ دینے پر ملازمین اور اکاؤنٹس آفس کے کلرکوں میں تصادم، مکوں اور لاتوں کا آزادانہ استعمال۔ میڈیا کی ٹیم کے پہنچنے پر رشوت خور کلرک دفتر چھوڑ کر فرار، تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ایل بی او ڈی کے دفتر میں اس وقت ہنگامہ آرائی ہوگئی جب چند ملازمین نے2ماہ کی تنخواہ کا چیک لینے کے بدلے فی کس 500 روپے رشوت دینے سے انکار کردیا، ملازمین اور اکاؤنٹس کلرکوں نذیر میمن، سکندر سولنگی اور مرید کھوکھر کے درمیان ہاتھا پائی شروع ہوگئی جس میں لاتوں اور مکوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا، اس دوران میڈیا کی ٹیم پہنچ گئی جس پر ملازمین سے زبردستی فی کس500 روپے رشوت لینے والے کلرکس اپنے دفاتر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
اس موقع پر ملازمیں نے بتایا کہ ایل بی او ڈی کے500 سے زیادہ چوکیدار و ٹیوب ویل آپریٹر ملازمین کو گزشتہ 9 ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئی، آج صرف 2 ماہ کی تنخواہ کا چیک دیا گیا ہے جس کے لیے بھی 500 روپے رشوت وصول کی گئی۔ اس سلسلے میں ایگزیکٹو انجینئر ظریف کھیڑو سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بات کرنے سے انکار کردیا۔ دوسری جانب ایل بی او ڈی کے ملازمین نے ایکسیئن کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ بدعنوان ایکسئین، اکاؤنٹس کلرکوں،ایس ڈی او اور دیگر عملے کو معطل کیا جائے۔
رشوت نہ دینے پر ملازمین اور اکاؤنٹس آفس کے کلرکوں میں تصادم، مکوں اور لاتوں کا آزادانہ استعمال۔ میڈیا کی ٹیم کے پہنچنے پر رشوت خور کلرک دفتر چھوڑ کر فرار، تفصیلات کے مطابق گذشتہ روز ایل بی او ڈی کے دفتر میں اس وقت ہنگامہ آرائی ہوگئی جب چند ملازمین نے2ماہ کی تنخواہ کا چیک لینے کے بدلے فی کس 500 روپے رشوت دینے سے انکار کردیا، ملازمین اور اکاؤنٹس کلرکوں نذیر میمن، سکندر سولنگی اور مرید کھوکھر کے درمیان ہاتھا پائی شروع ہوگئی جس میں لاتوں اور مکوں کا آزادانہ استعمال کیا گیا، اس دوران میڈیا کی ٹیم پہنچ گئی جس پر ملازمین سے زبردستی فی کس500 روپے رشوت لینے والے کلرکس اپنے دفاتر چھوڑ کر فرار ہوگئے۔
اس موقع پر ملازمیں نے بتایا کہ ایل بی او ڈی کے500 سے زیادہ چوکیدار و ٹیوب ویل آپریٹر ملازمین کو گزشتہ 9 ماہ سے تنخواہیں نہیں دی گئی، آج صرف 2 ماہ کی تنخواہ کا چیک دیا گیا ہے جس کے لیے بھی 500 روپے رشوت وصول کی گئی۔ اس سلسلے میں ایگزیکٹو انجینئر ظریف کھیڑو سے رابطہ کیا گیا تو انھوں نے بات کرنے سے انکار کردیا۔ دوسری جانب ایل بی او ڈی کے ملازمین نے ایکسیئن کے خلاف پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور مطالبہ کیا کہ بدعنوان ایکسئین، اکاؤنٹس کلرکوں،ایس ڈی او اور دیگر عملے کو معطل کیا جائے۔