سانحہ بلدیہ کے متاثرین کو یکمشت معاوضے کی درخواست پر نوٹس جاری

60 کروڑ جرمن کمپنی نے دیے، ہر متاثرہ فرد کے اہلخانہ کے حصے میں 21  لاکھ روپے آتے ہیں۔

ہر فرد کو ماہانہ 6 ہزار دیے جا رہے ہیں، درخواست گزار، عدالت کا فریقین سے جواب طلب۔ فوٹو: این این آئی

سندھ ہائی کورٹ نے سانحہ بلدیہ فیکٹری آتشزدگی کے متاثرین کی جانب سے معاوضے کی ادائیگی سے متعلق وفاقی حکومت ،صوبائی حکومت، سیسی، سیکریٹری محنت اور سابق صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کو نوٹس جاری کردیے۔

جسٹس محمد علی مظہر کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کے روبرو سانحہ بلدیہ کے متاثرین کی جانب سے معاوضہ کی ادائیگی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی،درخواست گزارکے وکیل عثمان فاروق نے موقف اختیار کیا کہ میڈیا کے ذریعے پتہ چلا کہ جرمن کمپنی نے متاثرین کو معاوضے کے لیے بڑی رقم فراہم کی ہے،سیسی سندھ ایمپلائز سوشل سیکیورٹی انسٹیوٹیشن نے یہ رقم متاثرین میں تقسیم کرنی تھی، 60 کروڑ کی رقم جرمن کمپنی نے متاثرین کے لیے مختص کی تھی،معاوضے کی رقم سے 21 لاکھ روپے فی متاثرہ فرد کے حصے میں آتی ہے، کمپنی ماہانہ فی فرد 6 ہزار روپے معاوضہ متاثرین کو دے رہی ہے،عدالت سے استدعا ہے معاوضے کی رقم ایک ساتھ ادا کرنے کا حکم دیا جائے۔


درخواست محمد طارق، سید حشمت علی اور فریدہ بانوں کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں وفاق، صوبائی حکومت، سیسی، سیکریٹری محنت اور سابق صوبائی وزیر ناصر حسین شاہ کو فریق بنایا گیا ہے، عدالت نے درخواست پر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

 
Load Next Story