کراچی میں نوجوان کے اغواکار گرفتار داعش سے تعلق کا انکشاف
ملزمان داعش سے رابطے کے لئے انٹرنیٹ ایپلی کیشن استعمال کرتے تھے، پولیس
WASHINGTON:
پولیس نے نوجوان کے اغواکاروں کو گرفتار کیا جن کے داعش سے تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈی آئی جی سی آئی اے پولیس امین یوسف نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 6 فروری کو شہر سے ایک نوجوان کو اغوا کیا گیا تھا جس کا کیس اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) نے حل کرلیا ہے۔ نوجوان کے بھائی نبیل کو افغانستان کے نمبر سے کال آئی اور 10 کروڑ روپے تاوان طلب کیا گیا تاہم ایک کروڑ پر معاملہ طے ہوا، 28 مئی کو مغوی کے اہل خانہ نے کراچی میں مختار نامی شخص کو تاوان ادا کیا جس کے بعد مغوی کو 31 مئی کو یونیورسٹی روڈ پر چھوڑ دیا گیا۔
اے وی سی سی نے تحقیقات کے بعد ملزمان کا سراغ لگایا اور واردات میں ملوث ہونے کے الزام میں 3 ملزمان روح اللہ، مختار اور نعیم کو گرفتار کرلیا، جن کے قبضے سے تاوان کی رقم برآمد کرلی گئی جسے افغانستان منتقل کیا جانا تھا۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور واردات میں استعمال گاڑی بھی ملی۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزم نعیم پولیس اہلکار سمیت 7 افراد کے قتل اور اغوا کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ اس کے ساتھی بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں آپریشن کے دوران مارے جاچکے ہیں جب کہ 4 تاحال مفرور ہیں۔ گرفتار ملزمان داعش کے نیٹ ورک سے رابطے میں ہیں اور تاوان کی رقم دہشتگردی کے لیےاستعمال کرتے تھے۔ داعش سے رابطے کے لئے وہ مختلف انٹرنیٹ ایپلی کیشن کا استعمال کرتے تھے۔
پولیس نے نوجوان کے اغواکاروں کو گرفتار کیا جن کے داعش سے تعلق کا انکشاف ہوا ہے۔
ڈی آئی جی سی آئی اے پولیس امین یوسف نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ 6 فروری کو شہر سے ایک نوجوان کو اغوا کیا گیا تھا جس کا کیس اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) نے حل کرلیا ہے۔ نوجوان کے بھائی نبیل کو افغانستان کے نمبر سے کال آئی اور 10 کروڑ روپے تاوان طلب کیا گیا تاہم ایک کروڑ پر معاملہ طے ہوا، 28 مئی کو مغوی کے اہل خانہ نے کراچی میں مختار نامی شخص کو تاوان ادا کیا جس کے بعد مغوی کو 31 مئی کو یونیورسٹی روڈ پر چھوڑ دیا گیا۔
اے وی سی سی نے تحقیقات کے بعد ملزمان کا سراغ لگایا اور واردات میں ملوث ہونے کے الزام میں 3 ملزمان روح اللہ، مختار اور نعیم کو گرفتار کرلیا، جن کے قبضے سے تاوان کی رقم برآمد کرلی گئی جسے افغانستان منتقل کیا جانا تھا۔ ملزمان کے قبضے سے اسلحہ اور واردات میں استعمال گاڑی بھی ملی۔
پولیس نے بتایا کہ گرفتار ملزم نعیم پولیس اہلکار سمیت 7 افراد کے قتل اور اغوا کی وارداتوں میں ملوث ہے۔ اس کے ساتھی بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں آپریشن کے دوران مارے جاچکے ہیں جب کہ 4 تاحال مفرور ہیں۔ گرفتار ملزمان داعش کے نیٹ ورک سے رابطے میں ہیں اور تاوان کی رقم دہشتگردی کے لیےاستعمال کرتے تھے۔ داعش سے رابطے کے لئے وہ مختلف انٹرنیٹ ایپلی کیشن کا استعمال کرتے تھے۔