وزیراعظم ہاؤس کو ٹیکنالوجی یونیورسٹی قرار دینے کی تجویز

حکومت جامعات کی مدد سے کروڑ ملازمتوں کا وعدہ نبھا سکتی ہے، ریکٹر کامسیٹس

کراچی اورکوئٹہ میں کیمپس بنانا چاہتے ہیں تاہم فنڈز کی کمی کا سامنا ہے، ڈاکٹر راحیل قمر۔ فوٹو: فائل

کامسیٹس یونیورسٹی اسلام آباد کے ریکٹر ڈاکٹر راحیل قمر نے کہا ہے کہ میری ذاتی رائے ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس میں مستقبل کی ٹیکنالوجی کی تدریسی جامعہ قائم کی جائے، جامعات کی معاونت سے حکومت اگلے 5 سال میں ایک کروڑ ملازمتوں کی فراہمی کا وعدہ پورا کر سکتی ہے۔

ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر راحیل قمر نے کہا کہ ملک بھر میں ایک ورچوئل سمیت 8 کیمپس میں 35 ہزار سے زائد طلبا و طالبات زیر تعلیم ہیں، ان میں600 غیر ملکی طلباو طالبات بھی شامل ہیں ،1150پی ایچ ڈی فیکلٹی ممبران سمیت 3209 فیکلٹی ممبران پر مشتمل خطے کی سب سے بہترین تدریسی افرادی قوت کے حامل ہیں۔

انھوں نے کہا کہ سابق وزیر اعظم کے ہاتھوں افتتاح کردہ توانائی منصوبے کے تحت مین کیمپس سے اس وقت ایک سوکلو واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل کر رہے ہیں، اس منصوبے کو دیگر کیمپسز میں بھی متعارف کرایا جائے گا۔


راحیل قمر کا کہنا تھا کہ بعض ملازمین کنٹریکٹ ریونیو نہ ہونے پر منفی پروپیگنڈا کر رہے ہیں،کوئٹہ میں کیمپس کیلیے بلوچستان حکومت نے ڈیڑھ سو ایکٹر زمین فراہم کی ہے تاہم 8 سال سے ایچ ای سی کے تحت پروجیکٹ فنڈنگ نہ ہونے کے باعث اس پر عمل نہیں ہو رہا ہے، کراچی اورکوئٹہ میں کیمپس بنانا چاہتے ہیں تاہم فنڈز کی قلت کا سامناہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان نیوی کے ساتھ اورمارہ کے مقام پر ایک کیمپس قائم کرنے کی تجویز زیر غورہے جس میں مڈل ایسٹ اور بلوچستان سے طلبا و طالبات کو تدریسی سہولتیں دی جائیں گی،کراچی کیلیے سابق چیف سیکریٹری نے پانچ سو ایکڑ زمین دینے کا وعدہ کیا تھا تاہم نئی حکومت سے امید ہے کہ وہ ان کا وعدہ پورا کرے گی۔

ڈاکٹر راحیل قمر نے کہا کہ سی پیک خطے میں گیم چینجر کی حیثیت رکھتا ہے، اس حوالے سے جامعات بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہیں، ہم نے چائنا اسٹڈی سینٹر قائم کیا ہے، کامسیٹس کا ایبٹ آبادکیمپس سی پیک کے راستے پر پڑتا ہے، اس کیمپس کو سی پیک سے ہم آہنگ کرنے کیلیے اقدامات کریں گے، ڈیم فنڈ کیلیے20 لاکھ روپے رضاکارانہ طور پر جمع کیے گئے ہیں جو اگلے اتوار کو ہونے والی ٹیلی میراتھن میں حوالے کیے جائیں گے، انھوں نے کہا کہ میری ذاتی رائے ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس میں مستقبل کی ٹیکنالوجی کی تدریسی جامعہ قائم کی جائے۔
Load Next Story