جناح اسپتال میں بجلی کی بندش سے مریض پریشانی کا شکار
اسپتالوں میں موجود جنریٹرز ڈیزل نہ ہونے کا عذربناکر نہیں چلائے جاتے،مریض،تیماردار
NEW DEHLI:
کراچی میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ نے جہاں عوام کوشدید ذہنی کرب میں مبتلا کررکھا ہے۔
وہاں اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کی تکالیف بڑھ گئی ہیں،جمعرات کوجناح اسپتال میں صبح ہی سے بجلی کی آنکھ مچولی نے زیرعلاج مریضوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا، بجلی کی آنکھ مچولی نے بیشتر مریضوںکووارڈ سے باہر نکلنے پر مجبورکردیا لیکن تپتی دھوپ کی وجہ سے مریض گرمی میں تڑپتے رہے، اسپتال میں بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے نرسنگ ہاسٹل سمیت دیگر انتظامی امور مفلوج ہوکر رہ گئے شعبہ حادثات کی بھی بجلی متاثر ہونے پر جنریٹرزکی مدد سے بجلی فراہم کی گئی۔
دریں اثنا کراچی کے دیگر اسپتالوں سول اسپتال،کورنگی اسپتال، چلڈرن اسپتال،این آئی سی ایچ اسپتال، قومی ادارہ امراض قلب میں بھی بجلی کی آنکھ مچولی سے زیر علاج مریضوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑا،زیر علاج مریضوں کاکہنا ہے کہ اسپتالوں میں بجلی نہ ہونے سے ہماری تکالیف میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے سا نس لینے میں دشواریوں کا سامناکرنا پڑتا ہے،مریضوں نے بتایا کہ اسپتالوں کی انتظامیہ اسپتالوں میں جنریٹرز ہونے کے باوجود اس کا استعمال نہیں کرتی جبکہ بعض انتظامی افسران جنریٹرز اپنے ایئرکنڈیشن چلانے کیلیے استعمال کرتے ہیں لیکن مریضوں کو ڈیزل نہ ہونے کا عذر پیش کیا جاتا ہے۔
مریضوں اور ان کے تیمارداروں نے بتایا کہ محکمہ صحت اسپتالوں کی انتظامیہ کو پابند کرے کہ بجلی نہ ہونے کی صورت میں مریضوں کیلیے جنریٹرزکا استعمال کرے کیونکہ حکومت ان اسپتالوں کوجنریٹرز اور ان کوچلانے کیلیے لاکھوں روپے کا ڈیزل بھی فراہم کرتی ہے۔
کراچی میں بجلی کی طویل لوڈ شیڈنگ نے جہاں عوام کوشدید ذہنی کرب میں مبتلا کررکھا ہے۔
وہاں اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کی تکالیف بڑھ گئی ہیں،جمعرات کوجناح اسپتال میں صبح ہی سے بجلی کی آنکھ مچولی نے زیرعلاج مریضوں کی مشکلات میں اضافہ کردیا، بجلی کی آنکھ مچولی نے بیشتر مریضوںکووارڈ سے باہر نکلنے پر مجبورکردیا لیکن تپتی دھوپ کی وجہ سے مریض گرمی میں تڑپتے رہے، اسپتال میں بجلی کی عدم فراہمی کی وجہ سے نرسنگ ہاسٹل سمیت دیگر انتظامی امور مفلوج ہوکر رہ گئے شعبہ حادثات کی بھی بجلی متاثر ہونے پر جنریٹرزکی مدد سے بجلی فراہم کی گئی۔
دریں اثنا کراچی کے دیگر اسپتالوں سول اسپتال،کورنگی اسپتال، چلڈرن اسپتال،این آئی سی ایچ اسپتال، قومی ادارہ امراض قلب میں بھی بجلی کی آنکھ مچولی سے زیر علاج مریضوں کو اذیت کا سامنا کرنا پڑا،زیر علاج مریضوں کاکہنا ہے کہ اسپتالوں میں بجلی نہ ہونے سے ہماری تکالیف میں مزید اضافہ ہوجاتا ہے سا نس لینے میں دشواریوں کا سامناکرنا پڑتا ہے،مریضوں نے بتایا کہ اسپتالوں کی انتظامیہ اسپتالوں میں جنریٹرز ہونے کے باوجود اس کا استعمال نہیں کرتی جبکہ بعض انتظامی افسران جنریٹرز اپنے ایئرکنڈیشن چلانے کیلیے استعمال کرتے ہیں لیکن مریضوں کو ڈیزل نہ ہونے کا عذر پیش کیا جاتا ہے۔
مریضوں اور ان کے تیمارداروں نے بتایا کہ محکمہ صحت اسپتالوں کی انتظامیہ کو پابند کرے کہ بجلی نہ ہونے کی صورت میں مریضوں کیلیے جنریٹرزکا استعمال کرے کیونکہ حکومت ان اسپتالوں کوجنریٹرز اور ان کوچلانے کیلیے لاکھوں روپے کا ڈیزل بھی فراہم کرتی ہے۔